Friday October 18, 2024

شہباز شریف کی چھپائی گئی تمام دستاویزات عثمان بزدار نے نیب کے حوالے کر دیں، خادم اعلیٰ کی قسمت کا فیصلہ کر دینے والی خبر

لاہور(ویب ڈیسک)ایل ڈی اے اور ٹیپا نے میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین منصوبوں کا 21ہزار صفحات پر مشتمل ریکارڈ نیب اور پی اینڈ ڈی کے حوالے کر دیا ،منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کے بینک اکائونٹس ، ادائیگیوں کے طریق کار ،ٹرانزیکشن ، منصوبے پر کام کرنے والے سرکاری

افسران سے متعلق تفصیلات بھی فراہم کی گئی ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ فراہم کئے گئے ریکارڈ میں پی سی ون ، پی سی ٹو ، نظر ثانی شدہ پی سی ون ، منصوبوں کیلئے کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے سےمتعلق تمام تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ مرتب کردہ ریکارڈ 21ہزار صفحات پر مشتمل ہے جو فوٹو کاپیوں پر مشتمل ہے ۔ مزید بتایا گیا ہے کہ منصوبوں پر کام کرنے والی کمپنیوں ، ان کے بینک اکائونٹس، حکومت کی جانب سے ادائیگیوں کے طریق کار ،ٹرانزیکشن ، ادائیگیوں کا ریکارڈ اور دونوں منصوبوں پر کام کرنے والے افسران کی تمام تر تفصیلات بھی فراہم کی گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق افسران ، انجینئر، کنٹریکٹرز کا ڈیٹا اور دیگر ریکارڈ فرانزک آڈٹ کے لئے ایف آئی اے کو بھی فراہم کیا جائے گا۔واضح رہےسپریم کورٹ نے پنجاب میگا پراجیکٹس کے ٹھیکوں سے متعلق کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو آج شام 4 بجے طلب کرلیا۔چیف جسٹس پاکستان نے پنجاب میگا پراجیکٹس کے ٹھیکوں سے متعلق کیس کی سماعت کی اس موقع پر ایم ڈی میٹرو پراجیکٹ سبطین فضل حلیم عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے ایم ڈی میٹرو پراجیکٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘سبطین فضل صاحب آپ کے

پراجیکٹس کن مسائل کا شکار ہیں’ جس پر انہوں نے بتایا کہ اورنج لائن پراجیکٹ چین کے قرضے پر چل رہا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ چین کے دیے گئے قرضے سے کتنا کام ہوچکا اور کنسلٹنٹ کون ہے جس پر سبطین فضل نے بتایا کہ نیسپاک اور سی ای سی کنسلٹنٹ ہیں اور 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، دونوں کمپنیاں چین کی ہیں اور پراجیکٹ مکمل ہونے میں ساڑھے 8 ماہ کا کام رہتا ہے۔ایم ڈی میٹرو پروجیکٹ کا کہنا تھا کہ 24 ملین ڈالر کنسلٹنسی چارجز ہیں جس میں سے 18.3 ملین ادا ہوچکے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں منصوبے کی بروقت تکمیل نا ہونے پر تحفظات ہیں اور غیرمعیاری کام کی شکایات ہیں جس پر سبطین فضل نے کہا کہ ایکنک کی منظوری کے بعد ایل ڈی اے کو رقم ملنی ہے۔سماعت کے دوران زیڈ کے بی کمپنی کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ 30 اکتوبر کی دی گئی تاریخ میں تو پراجیکٹ مکمل نہیں ہوگا، نیسپاک مزید کام کرنے کو تیار نہیں، اس وجہ سے فنڈز رک جائیں گے۔وکیل نعیم بخاری کا مزید کہنا تھا کہ عدالت نیسپاک اور چائنیز کمپنی کو کام کرنے کا حکم دے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور دوسرے ذمہ داروں کو کل بلوا لیتے ہیں جس پر ایم ڈی میٹرو پراجیکٹ سبطین فضل کا کہنا تھا کہ انہیں بلانے کی ضرورت نہیں، ہم مل بیٹھ کر معاملہ طے کرلیں گے۔

FOLLOW US