Saturday October 19, 2024

تبدیلی تو سرکاری ملازمین کو مہنگی پڑ گئی ۔۔ حکومت کا ایسا فیصلہ کہ جس نے بڑوں بڑوں کو پریشان کر دیا

لاہور(ویب ڈیسک)وفاقی حکومت کے جانب سے رواں مالی سال۔19 ۔ 2018کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کو ٹیکس کی مد میں دیئے جانے والے غیر ضروری ریلیف سمیت دیگر اقدامات واپس لے جانے کا امکان ہے ۔ وزارت خزانہ کی ہدایات پر ایف بی آر کی ٹیم نے رواں مالی سال کے بجٹ میں

سیاسی بنیادوں پر اٹھائے جانے والے غیر ضروری ٹیکس اقدامات کی نشاندہی کے لئے جامع ورکنگ کی ہے ۔ ڈرائع کے مطابق ن لیگ کی حکومت کی طرف سے سے رواں مالی سال۔19 ۔ 2018کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کے لئے نافذ کردہ ٹیکس کی نئی سیلیبز ختم کرنے کا امکان ہے گزشتہ حکومت کی جانب سے اپنے آخری بجٹ میں اٹھائے جانے والے غیر ضروری بجٹ میں ترامیم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے 12 لاکھ آمدنی والے پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔12 لاکھ سے 24 لاکھ آمدنی والے پر 5 فیصد ٹیکس ، جبکہ 24 سے 48 لاکھ آمدنی والے پر انکم ٹیکس کی شرح 15 فیصد مقرر کی گئی ۔ جسکا اطلاق یکم جولائی سے کیا جا چکا ہے۔ اب اس ترمیم کو واپس لئے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق ملک بھر کے 37 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیےکاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل آج سے شروع ہوگیا۔ قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں 14 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے جب کہ الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی آج سے 30 اگست تک وصول کیے جائیں گے

جس کے بعد امیدواروں کی ابتدائی فہرست 31 اگست کو جاری کی جائے گی۔انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 4 ستمبر تک کی جائے گی، کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 8 ستمبر تک دائر کی جاسکیں گی جن پر فیصلے 13 ستمبر تک ہوں گے۔الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست 14 ستمبر کو جاری کی جائے گی، امیدوار 15 ستمبر تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے اور انتخابی نشانات کے ساتھ حتمی فہرست کا اجرا 16 ستمبر کو کیا جائے گا۔یاد رہے کہ قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلیوں کے 7 حلقوں میں الیکشن ملتوی ہوا تھا جب کہ عام انتخابات میں زیادہ نشستوں پر جیتنے والوں نے 28 نشستیں چھوڑی ہیں۔قومی و صوبائی اسمبلیوں کے جن حلقوں پر ضمنی انتخاب ہونا ہے ان میں یہ شامل ہیں: قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 35 بنوں، این اے 53 اسلام آباد، این اے 56 اٹک، این اے 60 راولپنڈی، این اے 63 راولپنڈی، این اے 65 چکوال، این اے 69 گجرات، این اے 103 فیصل آباد، این اے 124 لاہور، این اے 131 لاہور اور این اے 243 کراچی میں ضمنی الیکشن ہونا ہیں ۔پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 3، 27، 87، 103، 118، 164، 165، 201، 222، 261، 272، 292، 296 میں ضمنی انتخاب ہوگا جب کہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 30، 87، بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 35 اور پی بی 40 میں ضمنی انتخاب ہوگااسی طرح خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 3، 7، 44، 53، 61، 64، 78، 97 اور 99 میں بھی ضمنی انتخاب 14 اکتوبر کو ہوگا۔

FOLLOW US