Saturday October 19, 2024

بڑی خبر: عمران خان نے اپنے پرجوش ٹائیگر شہر یار آفریدی کو شاندار عہدے سے نواز دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک )نجی ٹی وی جیونیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ وزیراعظم عمران خان نے شہریار آفریدی کو وزیر مملکت برائے داخلہ بنانے کی منظوری دیدی ہے ۔نجی ٹی وی نیوز کے مطابق شہریار آفریدی کو وزیرمملکت داخلہ بنانے کا نوٹیفیکشن آج جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے

 

شہریار آفریدی کو وزارت داخلہ کے تمام امور دیکھنے کی ہدایت کردی ہے ۔ گزشتہ روز وزارت داخلہ حکام نے وزیراعظم کو داخلہ امور پر بریفنگ دی تھی جب کہ بریفنگ میں شہریار آفریدی کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔واضح رہےوزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کا خاتمہ اور ملک سے لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانا سب سے بڑا چیلنج ہے۔وزارت داخلہ میں اجلاس کی صدارت کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کو ماتحت اداروں کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزارت داخلہ ملک سے لوٹی گئی دولت کی واپسی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو (نیب) منظم جرائم اور کرپشن کے خاتمے کیلئے مربوط روابط قائم کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں،ان کو ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔انہوں نے ہدایت کیا کہ وزارت داخلہ اور اس کے ذیلی ادارے شہریوں کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات اٹھائیں۔دوسری جانب حکومت نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے

 

مقابلوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ مغربی ذہنیت کو جانتا ہوں، وہاں کی عوام کو اس بات کی سمجھ نہیں آتی، وہ آزادی اظہار کے نام پر اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، عوام کی بڑی تعداد کو پتا ہی نہیں کہ ہمارے دلوں میں نبیؐ کے لیے کتنا پیار ہے، انہیں نہیں پتا کہ وہ ہمیں کس قدر تکلیف دیتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اُس معاشرے میں فتنہ اور جذبات بھڑکانا بہت آسان ہے، مغرب میں وہ لوگ جو مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں ان کے لیے یہ بہت آسان ہوتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم اپنی حکومت میں کوشش کریں گے کہ او آئی سی کو اس پر متفق کریں، اس چیز کا بار بار ہونا مجموعی طور پر مسلمانوں کی ناکامی ہے، گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر او آئی سی کو متحرک کرنا ہوگا اور اس پر او آئی سی کو پالیسی بنانی چاہیے تھے، یہ دنیا کی ناکامی ہے لہٰذا مسلمان دنیا ایک چیز پر اکٹھی ہو پھر وہ بتائیں ہمیں کتنی تکلیف ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھاکہ جو آج پاکستان کی معاشی صورتحال ہے آج ہم پر 28 ہزار ارب قرضہ چڑھ چکا ہے، قرضوں پر سود واپس دینے کے لیے قرضے لے رہے ہیں، ہمارے انسانوں کا حل یہ ہے کہ برصغیر میں سب سے پیچھے رہ گئے ہیں، جس بحران میں آج پاکستان ہے جب تک ہم خود اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہیں کریں گے تب تک اللہ ہماری حالت نہیں بدلے گا لہٰذا ہمیں اپنا مائنڈ سیٹ بدلنا پڑے گا۔

FOLLOW US