Saturday October 19, 2024

یہ میڈیا چینل جھوٹی خبریں پھیلا رہا ہےاس لئے ۔۔۔ ڈی آئی ایس پی آر نے پیغام جاری کرتے ہوئے پوری قوم کو خبردار کر دیا

راولپنڈی (ویب ڈیسک) ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے واضح کیا ہے کہ فورسزکے ہاتھوں کوئی شخص جاں بحق نہیں ہوا، حقائق جاننے کیلئے انکوائری کا حکم دے دیا، وزیرستا ن کے لوگ پرامن ہیں، کورٹ مارشل سے متعلق وائس آف امریکا دیوہ کی خبرحقائق کے منافی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر)) کے مطابق ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ وزیرستان میں کوئی شخص فورسز کے ہاتھوں جاں بحق نہیں ہوا۔وائس آف امریکا کی خبر جھوٹ پرمبنی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ وزیرستان کے لوگ پرامن ہیں۔ وزیرستان کے عوام امن برقرار رکھنے کی روایات جانتے ہیں۔ سکیورٹی فورسزکے ہاتھوں کوئی شخص جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا ہے۔ ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ کورٹ مارشل سے متعلق وائس آف امریکا دیوہ کی خبرحقائق کے منافی ہے۔وائس آف امریکا،ڈیوہ ریڈیونےمن گھڑت رپوٹنگ کی روایت برقراررکھی۔وی او اے دیوہ غلط رپورٹنگ کی روایت پر چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقائق جاننے کیلئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کیپٹن ضرار کے کورٹ مارشل سے متعلق خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قسم کے کورٹ مارشل کی یقین دہانی نہیں کرا سکتے۔ واضح رہے وائس آف امریکا کی ایک رپورٹ میں پاکستان کے سکیورٹی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں جمعے کے روز ہمزونی کے علاقے میں جب مقامی لوگ غیرقانونی گرفتاریوں کے خلاف ،

اجتجاج کر رہے تھے اس دوران سیکیورٹی فورسز کی طرف سے مبینہ طور پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجہ میں ایک شخص ہلاک جب کہ 12 افراد زخمی ہوئے۔بعد میں فائرنگ کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد دو ہوگئی۔ فائرنگ کے واقعے کیخلاف مقامی قبائل نے دھرنا دیا۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی محسن جاوید نے مطالبہ کیا ہے کہ اس قتل عام کے ذمہ داروں کا کورٹ مارشل کیا جائے۔ جس پر مقامی انتظامیہ نے آگاہ کیا ہے کہ یہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں اور اس کا فیصلہ فوج نے کرنا ہے۔ محسن جاوید کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔

FOLLOW US