Tuesday October 22, 2024

مجھے لاہور کی ایک خاتون نے اپنے خون سے ایک خط لکھا تھا، آخر وہ کیا چاہتی تھی؟ وزیراعظم عمران خان نے آنکھیں نم کر دینے والا انکشاف کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم پاکستان نے قوم سے خطا ب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام لوگوں کے لیے انصاف کا نظام قائم کرنا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ میں نے اب چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار سے میٹنگ کرنے ہے۔ اور عدلیہ کے نظام میں بہتری کے لیے کام کرنا ہے انہوں نے کہا ہے کہ سالوں کیسز چلتے ہیں انسان مر جاتا ہے لیکن کیس ختم نہیں ہوتا۔ عمران

 

خان نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے درخواست کرتا ہوں کے بیوہ عورت کے مدد کریں ان کی زمینوں پر لوگوں نے قبضے کیے ہیں۔ عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو ایک واقعہ سنانا چاہتا ہوں کہ جب میں نے اپنی سیاست کا آغاز کیا تو مجھے ایک خاتون نے اپنے خون سے خط لکھا۔ اس نے کہا کہ میں اور میری بیٹی پولیس اسٹیشن جاتے ہیں۔ میرے شوہر کو کسی نے قتل کر دیا ہے۔ اور ہم ایف آئی آر کے لیے پولیس اسٹیشن جاتے ہیں۔ وہاں پولیس والے جان بوجھ کر ہمارا کیس کو لیٹ کرتے ہیں اور ہمیں بار بار جانا پڑتا ہے اور ہمیں بری نظر سے دیکھتے ہیں۔ اس خاتون نے کہا کہ میں ہمارا برا حال ہے ہم کہاں پر جائیں۔ عمران خان نے کہا کہ میں قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ غریب طبقہ اور بیوہ عورتوں پر ہونے والے ظلم سے نجات دلائیں گے۔ زیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سابق آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ناصر درانی کی خدمات حاصل کی جائیں گی، انہیں پنجاب حکومت کی کابینہ میں بطور مشیر شامل کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں عام آدمی سرکاری دفتر آئے تو اسے عزت ملے،کے پی پولیس اپنے اندر تبدیلی لائی اس پر ان کا شکر گزار ہوں، سابق آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ناصر درانی پنجاب پولیس کو ٹھیک کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں،ہم کمزور طبقے کی داد رسی کریں گے، ناصر درانی کو پنجاب پولیس کو ٹھیک کرنے کا ٹاسک دیا جائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ سندھ میں چونکہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور پولیس صوبائی حکومت کا معاملہ ہے لہٰذا وہاں براہ راست مداخلت نہیں کرسکتے لیکن صوبائی حکومت کیساتھ ملکر سندھ پولیس کو بھی ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے اور اس میں

بہتری لائینگے۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خاتمے کیلیے پورا زور لگانا ہے،کوئی بھی ملک اتنی کرپشن برداشت نہیں کر سکتا،کرپشن کی نشاندہی کرنیوالے کو بازیاب پیسے میں سے 20 سے 25 فیصد دینگے،صاحب اقتدار کرپشن کرتا ہے تو ادارے تباہ ہوتے ہیں۔

FOLLOW US