Wednesday October 23, 2024

عوام کے لیے بڑی خوشخبری۔۔۔بجلی کا بحران ختم کرنے کے لیے حکومت نے شاندار اعلان کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) بلوچستان میں شمسی توانائی کی تنصیب کیلئے 67 ارب روپے کی ضرورت ہے تاکہ 32 ہزار ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جاسکے، اس طرح ایک دفعہ سرمایہ کاری کر کے577 میگاواٹ بجلی بچائی جاسکتی ہے۔سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے گردشی قرضہ کا اجلاس کنوینر شبلی فراز

کی زیر صدارت ہواجس میں وزارت توانائی کے جائنٹ سیکرٹری نے پاور ہولڈنگ کمیٹی کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کمپنی 15 ملین سرمایہ سے قائم کی گئی تھی اسکا مقصد پاور سیکٹر کی طرف سے لئے گئے قرضوں کو یکجا کرنا تھا کمیٹی وزیراعظم کی منظوری سے کمپنی آرڈیننس ایکٹ کے تحت قائم کی گئی تھی،کمیٹی کے پہلے اجلاس میں بتایا گیا تمام قسم کے قرضوں اور اس پر مارک کی کل قیمت 307.995 ارب روپے تھی حکومت نے اس رقم کو بجٹ میں شامل کیا اور اپنے خسارہ میں اضافہ کیا اس وقت پاور ہولڈنگ کمیٹی کے ذمہ618 ارب روپے ہیں اس میں کچھ ادا کر دیئے گئے ہیں اور582.8ارب روپے کی ادائیگی باقی ہے، جائنٹ سیکرٹری نے کمیٹی کو 14لئے گئے قرضوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا قرضے بنکوں کے بجائے او جی ڈی سی ایل سے 82ارب روپے کےقرضےلئے گے اور اس پرمارک اپ بھی بنکوں کے مقابلے میں بہت کم تھا اور یہ ڈویلپمنٹ لون نہیں تھا اسلئے اسکو ٹیرف کے زمرے میں شامل نہیں کیا جاسکتا، کنوینر نے کہا جن علاقوں سے ادائیگی نہیں ہورہی وہاں پر بجلی کی سپلائی سے گردشی قرضوں میں اضافہ ہوا ہے، سنیٹر مصدق ملک نے کہاگردشی قرضوں

کے بڑھنے کی بنیادی وجہ یہ بھی ہے ریگولیٹر کو اس بات کی اجازت نہیں ہے کہ وہ اپنا نقصان صارف سے پورا کرے،ریگولیٹری نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے، کمیٹی کو بتایا گیا اس وقت گردشی قرضہ582.86اور 817.5ارب روپے کے واجبات و صول کرنے ہیں، شبلی فراز نے کہاحیسکو، آئیسکو، کیسکو کے نقصانات دیگر کمپنیوں سے مختلف ہیں، جائنٹ سیکرٹری نے وضاحت کی اگر ٹیرف میں اضافہ کیا گیا اسکے ان ڈائریکٹ اثرات سے پاور ڈویژن کی شکایات بڑھیں گی اور سبسڈی میں اضافہ کرنا پڑیگا، سنیٹر کبیر احمد نے کہابلوچستان میں بجلی کی کمی کا واحد حل شمسی توانائی ہے ، بلوچستان میں شمسی توانائی کی تنصیب کیلئے 67 ارب روپے کی ضرورت ہے تاکہ 32 ہزار ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جاسکے، اس طرح ایک دفعہ سرمایہ کاری کر کے577 میگاواٹ بجلی بچائی جاسکتی ہے، اجلاس میں مختلف کمپنیوں اور وزارت توانائی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ، شبلی فراز نے افسران اور حکام کی طرف سے تعاون کی تعریف کی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ ان کا کام پورا ہوچکا ہے، اب وہ گھر بیٹھ کر فارمنگ اور بزنس کریں گے۔نومنتخب وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے قبل ایک بیان میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ‘میرا کام پورا ہوگیا،21 تاریخ کو ملک سے باہر جا رہا ہوں’۔

FOLLOW US