Thursday October 24, 2024

زرداری کے قریبی ساتھی سے منسوب جعلی اکاؤنٹس سے 100 ارب روپے کی منتقلی ۔۔۔ ؟زردای لیے بہت بری خبر آ گئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک )جعلی اکاونٹس میں 44ارب کی منتقلی کے شواہد مل گئے جبکہ جعلی اکاونٹس سے 100ارب سے زائد کی منتقلی کے شواہد ملنے کا بھی امکان ہے ۔نجی نیوز چینل جیو نیوز کے مطابق ایف آئی اے ذراع کا کہنا ہے کہ اومنی گروپ کےخلاف بھی تحقیقات کی جائیں گی اورجعلی اکاونٹس

کیس میں منی لانڈرنگ کی دفعہ شامل کی جائےگی۔بتا یا گیا ہے کہ انور مجید اور اس کے بیٹے کو آج شام کراچی منتقل کردیا جائے گا ،ملزموں کو کل کراچی کی مقامی عدالت سے جسمانی ریمانڈلیا جائے گا ۔ اضح رہے کہ ایف آئی اے حکام کے مطابق منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا گیا، اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔سپریم کورٹ پاکستان میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ آج ہونے والی سماعت میں سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے مالک انور مجید اپنے چار بیٹوں کے ہمراہ پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے استدعا کی گئی کہ انور مجید اور عبدالغنی کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، جس پر وکیل شاہد حامد نے کہا کہ عدالت ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے رجوع کرنے کے لئے موقع دے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ گرفتاری سے روکنے کا کوئی حکم نہیں دے سکتے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایف آئی اے انور مجید کو گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کر لے، یہ اُسی کی صوابدید ہے

کہ وہ کیا کرتی ہے۔ اس دوران انور مجید اور ان کے ایک بیٹے عبدالمجید کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا۔ وکیل شاہد حامد نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ انور مجید اور دیگر کے نام ای سی ایل میں ہیں، یہ باہر نہیں جاسکتے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ان کے نام کس نے ای سی ایل میں رکھنے کے لیے کہا۔ڈی جی ایف آئی اے نے اس موقع پر کہا کہ عدالتی حکم میں موجود ہے کہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ انور مجید کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ وقت دیا جائے ہم اس معاملے پر بحث کریں گے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے جے آئی ٹی بنانی ہے، کسی نے بحث کرنی ہے تو آجائے۔ عدالت نے انور مجید فیملی کو شامل تفتیش ہونے اور ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔واضح رہےکہ ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے جن میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے، جس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں جب کہ اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں نجی بینک کے سابق صدر حسین لوائی کو گرفتار کیا گیا تھا

FOLLOW US