Thursday October 24, 2024

آپ کا بہت بہت شکریہ ۔۔۔۔۔ کل چیف جسٹس ثاقب نثار نے بڑی رقم عطیہ کرنے پر کس شخصیت کا شکریہ ادا کیا ؟ شاندار خبر ملاحظہ کیجیے

اسلام آباد(محمد صلاح الدین خان)سپریم کورٹ میں پانامہ کیس میں تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کی جانب سے ڈیمز تعمیر فنڈز میں 40لاکھ روپے عطیہ دینے کا تذکرہ، عدالت نے ایک کیس میں چوتھی شادی کرنے والے فرد کو سابقہ بیوی کو 20تولے سونا بطور حق مہر ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

صحافی محمد صلاالدین اپنی ایک رپورٹ میں لکھتے ہیں۔۔۔۔۔ ایک کیس میں نعیم بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیمز کی تعمیر کے لیئے قائم فنڈز اکائونٹ میں آپ نے چالیس لاکھ روپے عطیہ دیاہے جس پر آپ کا شکریہ ، نعیم بخاری نے جواب دیا کہ نیک کام ہے جس میں میرا تھوڑا سا حصہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اچھے کا م کا تذکرہ ہونا چاہئے۔ عدالت میں سوات کے علاقہ میں زاہد شاہ بنام صائمہ کیس کی سماعت ہوئی تو ، چیف جسٹس نے کہا کہ حق مہر میں 20تولے سونے کا زیور دینے کا کہاگیا جو ادا نہیں کیا گیا ، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ لوگوں کو ایک نہیں ملتی زاہد شاہ چوتھی شادی کررہا ہے اس نے تین بیویوں کا طلاق دی ہے ایک ہی زیور سیٹ ہر بیوی کو پہنا کر تصویر بنائی جاتی رہی کہ یہ آپ کا حق مہر ہے مگر دیا کسی کو نہیں ، اس حوالے سے ماتحت عدالتوں کا کیا فیصلہ ہے؟ زاہد شاہ کے وکیل نے کہا ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے سونا دینے کا کہا تھا اب پراپرٹی میں بھی حصہ مانگ رہی سابقہ بیوی کا پراپرٹی میں کیا حصہ؟

عدالت ماتحت عدالتوں کا پراپرٹی کی حدتک فیصلہ کالعدم قرار دے ، بعدازاں عدالت نے بھی 20تولہ سونا ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور داماد کی سزا کے خلاف اپیل پر دوران سماعت نیب نے ایک مرتبہ پھر عدالت سے سماعت دو روز کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت کر رہا ہے۔اس موقع پر نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے آج ایک مرتبہ پھر دو دن کا التوا مانگا جس پر جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ ‘کیا یہ اچھی روایت ہے کہ ایک طرف دلائل مکمل ہوجائیں تو دوسری طرف سے وقت مانگا جارہا ہو جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ انہیں یہ ہدایات ملی ہیں۔ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیے کہ یہ چالاکی پر مبنی ہدایات ہیں جب کہ جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ کو کس نے ہدایات دیں، کیا چیئرمین نیب نے یہ ہدایت دی جس پر سردار مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ انہیں پراسیکیوٹر جنرل نے ہدایات دی ہیں۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے التوا پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ہے، ایک ماہ سے درخواست زیر التواء ہے ۔

FOLLOW US