Thursday October 24, 2024

قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے ڈالے گئے 7 مسترد شدہ ووٹوں میں سے 4 تحریک انصاف کے نکلے ، مگر یہ ووٹ دراصل کیوں مسترد ہوئے ؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

اسلام آباد( ویب ڈیسک )قومی اسمبلی میں گزشتہ روز ہونے والے سپیکر کے الیکشن میں 330 میں سے 8 ووٹ مسترد کر د ئیے گئےاسلام آباد ، ذرائع کے مطابق مسترد ہونے والے ان 8 ووٹوں میں سے 4 ووٹ تحریک انصاف کے امیدوار کے تھے،ووٹ دہندہ نے بیلٹ پیپر پر مہر لگانے کے بعد

بیلٹ پیپر کی تہہ غلط لگائی جس میں مہر کا عکس دوسری جانب بھی نمایاں ہو گیا اور اس بنا پر انہیں مسترد قرار دیدیا گیا، ذرائع نے مزید بتایا کہ تین بیلٹ پیپر خالی نکلے اور ایک بیلٹ پیپر پر ووٹر کی جانب سے مہر ہی غلط لگائی گئی جس کی بنا پر اس ووٹ کو بھی مسترد کیا گیا۔جبکہ دوسری جانب ا یک اور خبر کے مطابق وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے صدر ن لیگ شہباز شریف کے نام پر پیپلز پارٹی نے اعتراض کر دیا۔مسلم لیگ ن نے وزارت عظمیٰ کا امیدوار تبدیل کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا اور کہا کہ مسلم لیگ ن کے فیصلے بلاول نے کرنے ہیں تو پیپلز پارٹی بھی اپنے فیصلوں کا اختیار شہباز شریف کو سونپ دے۔شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کے لیے ووٹ دینے کے معاملے پر پیپلز پارٹی تقسیم کا شکار ہوگئی ہے۔عمران خان اور شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرادیےرہنما پیپلز پارٹی نفیسہ شاہ نے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں انکشاف کیا ہے کہ شہباز شریف کو ووٹ دینے کے معاملے پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور اس معاملے پر پارٹی کے اندر مختلف رائے پائی جاتی ہیں۔وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے چیئرمین تحریک انصاف

عمران خان اور صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔وزیراعظم کے لیے عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں تجویز کنندہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید جب کہ تائید کنندہ فخر امام ہیں۔قومی اسمبلی کے 17 اگست کو ہونے والے اجلاس کے دوران قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ 18 اگست کو ایوان صدر میں صدر ممنون حسین نئے وزیراعظم سے حلف لیں گے

FOLLOW US