Thursday October 24, 2024

ن لیگ کو پنجاب میں بھی ناقابل یقین جھٹکا لگ گیا، نئی ن لیگی ارکان اسمبلی کا چوہدری پرویز الہٰی کو ووٹ دینے کا فیصلہ ، وجہ کیا نکلی؟

لاہور(نیوزڈیسک) پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب آج ہوگا جس میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) سمیت دیگر اتحادیوں کی پوزیشن مضبوط نظرآرہی ہے اور توقع ہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب اور اتحاد کے مشترکہ امیدوار چوہدری پرویز الہی مسلم لیگ(ن)کے چوہدری اقبال کو بھاری اکثریت سے ہرائیں گے..انتخابات سے قبل مسلم لیگ نون کے حلقوں

 

میں یہ بات گردش کرتی رہی ہے کہ کم ازکم نون لیگ پنجاب میں بھاری اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے میں کامیاب رہے گی مگر انتخابی نتائج نے مسلم لیگ نون کو نہ صرف قومی اسمبلی میں بلکہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں بھی اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے پر مجبور کردیا ہے.ذمہ دارذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں چوہدری بردران کی ملاقاتوں اور رابطوں سے قیادت سے ناراض اور نالاں اراکین اسمبلی تحریک انصاف‘مسلم لیگ (ق) اور دیگر جماعتوں پر مشتمل اتحاد یوں کے نامزد سپیکر وڈپٹی سپیکر بلکہ وزیراعلی کے امیدوار کو بھی ووٹ دیں گے. ذرائع نے دعوی کیا ہے پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ نون کا فاروڈبلاک وجود میں آچکا ہے جس سے نون لیگی قیادت آگاہ یہی وجہ ہے کہ شہبازشریف نے پنجاب کی سیٹ رکھنے کی بجائے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بننے کے لیے قومی اسمبلی کی سیٹ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ پنجاب میں ان کے صاحبزادے حمزہ شہبازوزیراعلی کے امیدوار ہونگے اور ناکامی کی صورت میں قائد حزب اختلاف .ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے مسلم لیگ نون کے کئی اراکین اسمبلی ناراض ہیںکہ مسلم لیگ نون کی قیادت اپنے خاندان کے باہر کوئی عہدہ دینے پر تیار نہیں . پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کی جانب سے چوہدری پرویز الہی اسپیکر جبکہ دوست محمد مزاری ڈپٹی سپیکر کے امیدوار ہیں‘ مسلم لیگ

 

نون کی جانب سے چوہدری اقبال گجر سپیکر کے امیدوار نامزد کیے گئے ہیں.پنجاب اسمبلی کے نئے ایوان میں تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 175، مسلم لیگ ق کی 10 ہے جبکہ مسلم لیگ نون کے ارکان کی تعداد پنجاب اسمبلی میں 162، پیپلز پارٹی کی 10 ہے ذرائع کا دعوی ہے کہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں پیپلزپارٹی سے بھی چوہدری بردران کے رابطے ہوئے ہیں اور پیپلزپارٹی پنجاب میں تحریک انصاف‘مسلم لیگ (ق)اور دیگر جماعتوں کے مشترکہ امیدواروں کی حمایت کرئے گی جبکہ سندھ میں تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتیں پیپلزپارٹی کی حمایت کریں گی.علاوہ ازیں راہ حق پارٹی کا ایک رکن جبکہ 3 آزاد ارکان ہیں جبکہ 3 حلقوں میں نتیجہ زیر التوا اور 3 میں الیکشن روکے گئے ہیں، پنجاب اسمبلی کی 7 سیٹیں ارکان کے قومی اسمبلی کا حلف اٹھانے کے باعث خالی ہوئی ہیں.دوسری جانب وزیر اعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کردیا گیا، قومی اسمبلی کے اراکین17اگست کو نئے وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے، اجلاس بعد نماز جمعہ ساڑھے تین بجے شروع ہوگا.خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے17اگست کو ہونے والے اجلاس کے دوران قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا، جس کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس بعد نماز جمعہ ساڑھے تین بجے شروع ہوگا.

FOLLOW US