Thursday October 24, 2024

اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور مریم نواز کی ملاقات کس طرح کروائی جاتی ہے ؟ احوال سامنے آگیا

راولپنڈی(ویب ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ الحمدللہ میں ٹھیک ہوں جیل کے سیل میں رہتا اور وہیں نماز بھی ادا کرتا ہوں۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر 2 کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی سماعت کی۔ نوازشریف کو اس بار بکتر بند کے بجائے لینڈ

 

کروزر میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت منتقل کیا گیا، اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے جب کہ سابق وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر شہبازشریف، خواجہ آصف، احسن اقبال، راناثنااللہ اور مریم اورنگزیب بھی احتساب عدالت پہنچیں۔دوران سماعت صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران جب نواز شریف سے طبیعت پوچھی گئی تو انہوں نے جواب میں کہا کہ الحمدللہ ٹھیک ہوں، انہوں نے بتایا کہ جیل کے سیل میں رہتا ہوں اور نماز بھی وہیں ادا کرتا ہوں۔ مریم نواز سے ملاقات کے حوالے سوال پر انہوں نے کہا کہ مریم نواز سے ملاقات والے دن ہی ملاقات ہوتی ہے۔دوسری جانب احتساب عدالت میں نواز شریف سے ملاقات کے بعد شہباز شریف نے میڈیا سے بات

 

کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف نے پیغام دیا ہے کہ جمہوریت کے لیے تمام کاوشیں بروئے کار لائیں اور دھاندلی زدہ الیکشن کو پوری طرح بے نقاب کریں۔واضح رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو10 سال قید بامشقت اور80 لاکھ برطانوی پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کا کہنا ہےکہ نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والوں نے آغاز ہی خرید وفروخت سے کیا ہے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ جمہوریت کا حسن ہے کہ انتخابات ہوتے ہیں، اپوزیشن کرنا بھی (ن) لیگ کے لیے کوئی نئی بات نہیں، ہم جواں مردی سے اپوزیشن کریں گے، (ن) لیگ پنجاب میں اکثریتی جماعت ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والوں نے آغاز ہی خرید وفروخت سے کیا ہے، ایک شخص جسے عدالت نے نااہل کیا وہ جہاز میں لوگوں کو لیے پھرتا تھا، عمران خان نے جو (ق) لیگ کی قیادت کے لیے کہا تھا میں وہ لفظ نہیں دہرا سکتا، گٹھ جوڑ اور مفاد کی سیاست کو لوگ اچھی نظر سے نہیں دیکھتے۔

FOLLOW US