Friday October 25, 2024

جہانگیر ترین نے عمران خان کیلئے ایک اور مشکل ترین کام کر دکھایا، حکومت سازی کیلئے آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) جہانگیر ترین نے تحریک انصاف کیلئے ایک اور مشکل ترین کام کر دکھایا، بلوچستان عوامی پارٹی کے تحفظات دور کرکے قومی اسمبلی میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کے امیدوار کیلئے ووٹ دینے کیلئے راضی کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی تحریک

 

انصاف 17 اگست کو شیڈول قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت بنانے کی تیاریاں کر رہی ہے۔17 جولائی کو شیڈول قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم کا انتخاب کیا جائے گا۔ جبکہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 25 اگست کو شیڈول قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہوا۔ تحریک انصاف کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے اسد قیصر، ڈپٹی اسپیکر کیلئے قاسم سوری اور وزارت عظمیٰ کیلئے عمران خان کو نامزد کیا گیا ہے۔تحریک انصاف کے پاس قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے کیلئے مطلوبہ نشستوں سے 13 نشستیں کم تھیں، اس لیے پارٹی کو کئی دیگر چھوٹی جماعتوں سے اتحاد کرنا پڑا۔ان جماعتوں میں ایم کیو ایم،، ق لیگ، بی اے پی، بی این پی اور عوامی جمہوری پارٹی شامل ہیں۔ ان جماعتوں کی جانب سے یقین دہانی کروانے کے بعد تحریک انصاف نے اکثریت حاصل کرلینے کا اعلان کر دیا تھا۔ تاہم منگل کے روز خبر سامنے آئی کہ بی اے پی نے قومی اسمبلی میں انتخابی عمل کا بائیکاٹ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں انتخابی عمل کا بائیکاٹ کرنے کا معاملہ وزارتیں دیے جانے کا وعدہ نہ کیے جانے کے باعث زیر بحث آیا ہے۔بی اے پی کی جانب سے وفاقی حکومت میں وزارتیں دیے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، بصورت دیگر قومی اسمبلی کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کی دھمکی دی گئی۔ اس تمام صورتحال میں عمران خان کی خصوصی ہدایت پر جہانگیر ترین نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماوں سے ملاقات کی۔ جہانگیر ترین نے بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین اسمبلی کے تحفظات دور کر دیے ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین اسمبلی نے تحفظات دور ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کے امیدوار کیلئے تحریک اںصاف کو ووٹ دینے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

FOLLOW US