Friday October 25, 2024

حکومت بن گئی اب حاضر ہو جاؤ۔۔۔۔۔۔ چف1 جسٹس آف پاکستان نے تحریک انصاف کے نامور رُکن اسمبلی کو پشن ہونے کا حکم جاری کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے کہا کہ ایف 8 کچہری میں وکلا نے چیمبرز بنا کر قبضہ کر رکھا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ریاست کیا کر رہی ہے؟چیئرمین سی ڈی اے

نے کہا کہ کچی آبادیوں کی منتقلی کی حتمی تاریخ دسمبر 1995ءتھی۔لوگوں نے اپنے پلاٹس آگے بیچ دئے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ کچی آبادیوں میں ڈسپنسری اور یوٹیلیٹی اسٹورز کی سہولت میسر ہونی چاہئیے،،بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کچی آبادیوں میں اسٹریٹ لائٹس نہیں ہیں۔۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کی تجاویز آپ کی حکومت کے حوالے کرتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف اسی بنیاد پر حکومت میں آئی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مجھے کچی آبادیوں کا حل مل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بولے وہی کنڈی کھولے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے کو نئی حکومت پر چھوڑتے ہیں۔نئی حکومت 60 دن میں اس معاملے کو حل کرے۔ عدالت نے 4 ستمبر کو پاکستان تحریک انصاف کے متوقع وزیر کیڈ کو طلب کر لیا۔ چیف جسٹسآف پاکستان نے وکیل بابر اعوان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ آپ ہی وزیر کیڈ ہوں۔ جس پر بابر اعوان نے کہا کہ اگر میں وزیر کیڈ ہوا تو کیڈ وزارت کو ہی ختم کر دوں گا۔یاد رہے کہ گذشتہ سماعت پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کچی آبادیوں میں بہت خوفناک حالات ہیں،اقلیتوں کی عبادت گاہ کی حالت

بہت خراب ہے۔ چیف جسٹس نے ممبر پلاننگ سے مکالمہ سے کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات کوروکنا آپ کی ذمہ داری تھی۔ چیف جسٹس نے ممبر پلاننگ سے استفسار کیا کہ کیا آپ کبھی وہاں گئے ہیں؟وہاں حالات رہنے کے قابل نہیں، کچی آبادیاں ایک روزمیں تونہیں بن گئیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسلام آباد کی کچی آبادیوں میں 3 ہزار805 گھرہیں، چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ان کے ووٹوں سے ممبربن جاتے ہیں،کرتے کچھ نہیں۔تاہم آج کی سماعت میں چیف جسٹس نے یہ معاملہ آئندہ حکومت پر چھوڑنے کا عندیہ دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے متوقع وزیر کیڈ کو طلب کیا اور کیس کی مزید سماعت کو 4 ستمبر تک ملتوی کر دیا۔

FOLLOW US