Saturday October 26, 2024

مجھے اس بات کی خوشی نہیں کہ عمران خان جیت گیا میں اس بات کا جشن منا رہا ہوں کہ مسلم لیگ (ن) ختم ہو گئی ۔۔۔۔نامور پاکستانی تجزیہ کار کا خصوصی تبصرہ اس خبر میں ملاحظہ کریں

لاہور(ویب ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا ہے خوشی اس بات کی ہے کہ ن لیگ ختم ہوگئی، اس ن لیگ نے کیا نہیں کیا، پاکستان کی معیشت اور بیوروکریسی تباہ کی،یہ ہماریملک کے دشمنوں سے دوستی کرنے لگ گئے ۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں اینکر پرسن شازیہ اکرم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہادعا کریں پی ایم این کی جگہ پی ایم ایس نہ

 

لگ جائے کیونکہ وہ بھی بھائی کے پیچھے ہی جائیگا۔اب بھائی، بیٹے اور باپ کی سیاست جو 30سال سے چل رہی ہے ختم ہوجائے گی،پارٹی میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو وزیر اعلیٰ پنجاب بن سکتے ہیں، کیا عمران خان کا کیس نیب میں ہے تو وہ بھی استعفیٰ دے کر چلے جائیں،ان پر کم الزامات ہیں۔سینئر تجزیہ کار اور اینکر پرسن ڈاکٹر دانش نے کہا عمران خان کا امتحان شروع ہوچکا،کے پی کے میں شاہ فرمان کو گورنر لایا جارہا ہے جو وہاں ہارا اور اس کی ساکھ بھی اچھی نہیں، قوم ایسے شخص کو قبول نہیں کرے گی،عمران نے تو نوازشریف اور زرداری کے بیانیے کو تبدیل کرنا تھا،جس طرح عمران پارٹی کے لوگوں کو نواز رہے ہیں اسی طرح پیپلز پارٹی بھی مراد علی شاہ کو نواز رہی ہے تو فرق کس بات کا رہ

 

گیا، پراپرٹی ڈیلر کو سندھ کا گورنر بنایا جارہا ہے ،فیصلوں سے ثابت ہوتا ہے عمران کا بیانیہ تبدیل ہورہا ہے ۔تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے کہا پارٹی میں میرٹ کو ترجیح دی جارہی ہے ،عمران خان جو فیصلے کررہے ہیں ان پر کسی کا پریشر نہیں،جس بندے نے 22سال محنت اور جہاد کیا ہواسے کسی کا پریشر کچھ نہیں کہتا، خان صاحب کو ہر بندے کی سمجھ ہے ، پنجاب میں اچھا پرفارمر لائیں گے ۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق تحریک انصاف کے نامزد گورنرسندھ عمران اسماعیل نے گورنرہاؤس کو تعلیمی ادارہ بنانے اور اخراجات کم سے کم کرنے کا اعلان کردیا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے بعد کراچی ایئرپورٹ پہنچنے پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے عمران اسماعیل کو گورنر سندھ نامزد ہونے پر انہیں مبارک باد پیش کی۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کے پروگرام پر عمل کرتے ہوئے حقیقی تبدیلی لائیں گے، گورنر ہاؤس ایک تاریخی عمارت ہے اسے منہدم نہیں کریں گے بلکہ تعلیمی ادارہ بنائیں گے اور ابتدائی طور پر اس میں کوئی انسٹی ٹیوٹ یا لائبریری بنانے کا ارادہ ہے۔عمران اسماعیل نے کہا کہ میں متحرک گورنر رہوں گا،گورنر ہاؤس میں نہیں رہوں گا، سندھ کے دور دراز علاقوں میں جاؤں گا اور وہاں کے حالات کا جائزہ لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی سندھ کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بن کرابھری ہے اس لیے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھی تحریک انصاف سے ہوگا۔نامزد گورنر کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے ہم ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت لائیں گے اور منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرائیں گے، کرپشن کا خاتمہ کریں گے کیونکہ بدعنوانی کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

FOLLOW US