Monday October 28, 2024

مسلم لیگ (ن) لٹ گئی برباد ہو گئی ، فارورڈ بلاک کے ایک خفیہ اجلاس نے ملکی سیاست کا نقشہ بدل کر رکھ دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن میں نواز شریف کے بیانیے کے خلاف فارورڈ بلاک بنناا شروع ہوگیا ہے جس کا ایک اجلاس بھی خفیہ طور پر ہوچکا ہے لیکن پارٹی قیادت نے ارکان اسمبلی کو فارورڈ بلاک میں جانے سے روکنے کے لیے کوششیں تیز کر دیں ہیں اور جامعہ حکمت عملی

ترتیب دے دی ہے تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018ئ میں ناکامی اور پارٹی قائد کے بیانیے کے خلاف مسلم لیگ ن کے اندر ہی ایک فارورڈ بلاک بننا شروع ہو گیا ہے۔فارورڈ بلاک بننے کی وجہ سے پارٹی قیادت بھی خاصی پریشان ہو گئی ہے جس کی وجہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے پارٹی کے ارکان اسمبلی کو فارورڈ بلاک میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔لیگی قیادت کی جانب سے ارکان اسمبلی کو جھوٹے دلاسے دئے جا رہے ہیں۔ن لیگ کے کئی اجلاسوں میں بھی ارکان اسمبلی کے فارورڈ بلاک میں جانے سے متعلق بات کی گئی جس کے بعد ایک منصوبہ بندی کے تحت اہم رہنماؤں نے یہ تقاریر شروع کردی ہیں کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی ہی حکومت بنے گی، آزاد ارکان اس طرف گئے ضرور ہیں مگر وہ الیکشن کے وقت کٴْھل کر ہمارے ساتھ ہو جائیں گے۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق ن لیگ کے حالیہ ہونے والے اجلاس میں ن لیگ کی قیادت کو رپورٹ دی گئی کہ اگر پنجاب میں ن لیگ کی حکومت نہیں بنتی تو ان کے آدھے سے زیادہ ارکان اسمبلی پارٹی کو خیرباد کہہ دیں گے۔اس لئے ن لیگ پنجاب میں حکومت بنانے کا سوشہ چھوڑ رہی ہے۔

دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بیرون ملک پاکستانیوں کے اکاؤنٹس اور جائیدادوں سے متعلق مقدمے میں ریمارکس دیے کہ دستیاب معلومات کے مطابق پاکستانیوں کے ایک ہزار ارب روپے بیرون ملک پڑے ہیں، کوشش ہے کہ اس میں سے 600 ارب روپے واپس آجائیں۔چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے منگل کو کیس کی سماعت کی تو گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے پیش ہوکر کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے بینک کھاتوں اور جائیدادوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کی ہیں لیکن ان کو خفیہ رکھا جارہا ہے، طریقہ کار طے کیا جارہا ہے، کچھ وقت دیا جائے، لائحہ عمل دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا بہت زیادہ پیسہ باہرچلا گیا، پاکستانیوں نے دبئی، سوئٹزرلینڈاوردیگر ممالک میں اکاؤنٹس اور جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔ کیا عدالت اتنی مجبور ہوگئی ہے کہ ملک سے باہر جو پیسہ چلا گیا ہے اس کا پوچھ نہ سکے؟ملک کی ٹاپ بیوروکریسی عدالت میں آکر اپنی مجبوری کا اظہار کرتی ہے کہ وہ کچھ نہیں کر سکتے۔ ایسا نہیں ہونے دیں گے، ملک کا پیسہ واپس لائیں گے۔ایف آئی اے نے جن لوگوں کی نشاندہی کی ہے ان میں سے ایک ہزار لوگوں کو بلا کر پوچھ لیتے ہیں، پتہ چل جائے گا کہ ایمنسٹی اسکیم سے کس نے فائدہ نہیں اٹھایا۔ جس نے فائدہ نہیں اٹھایا اس نے کوئی گڑبڑ کی ہے، ان ہزار لوگوں کے لئے ہم بیان حلفی کی شرط رکھ لیتے ہیں جیسے ہم نے انتخابی امیدواروں کے لئے رکھی تھی، ڈیٹا ہمیں ملا ہے، اس سے کافی امید ملی ہے۔

FOLLOW US