کراچی(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کے ساتھ پنجاب حکومت بنانے سے انکار کردیا،جبکہ پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرکیلئے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کیلئے کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت پارٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا۔جس میں پنجاب اور
وفاق میں اپوزیشن میں بیٹھنے سے متعلق مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی پنجاب میں مسلم لیگ ن کے ساتھ ملکرپنجاب میں حکومت نہیں بنائے گی۔ اسی طرح پیپلزپارٹی نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ وفاق میں بلاول بھٹو زرداری کوہی اپوزیشن لیڈر بنایا جائے گا۔ قومی اسمبلی میںبلاول بھٹو زرداری اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کریں گے۔جس کیلئے بلاول بھٹو نے پیپلزپارٹی رہنماؤں پرمشتمل 7رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔کمیٹی میں خورشید شاہ ، شیری رحمان ، فرحت اللہ، قمر زمان کائرہ ،،یوسف رضا گیلانی،، راجا پرویز اشرف اور نوید قمر بھی شامل ہیں۔واضح رہے گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنماء حمزہ شہبازشریف نے پنجاب میں حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تھا کہ پنجاب میں ہمارے پاس نمبرز زیادہ ہیں اس لیے آزاد امیدواروں سے ملکر پنجاب میں حکومت بنائیں گے ۔انہوں نے کہا تھا کہ مسلم لیگ ن نے 2013ء میں تحریک انصاف کوخیبرپختونخواہ میں حکومت سازی کاموقع دیا تھا تاہم پنجاب میں ہمارے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ اگر ہمیں پنجاب میں حکومت نہ بنانے دی گئی تودسری جماعتوں سے ملکر تحریک چلائیں گے۔اسی طرح مسلم لیگ ن،، جمعیتعلماء اسلام ف، جماعت اسلامی،، پی ایس پی ،
ایم کیوایم ، اے این پی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن 2018ء کے انتخابی نتائج کومسترد کردیا ہے۔گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی سربراہی میں آ پارٹیز کانفرنس ہوئی۔ جس میں عامانتخابات 2018ء کے بعد کی صورتحال اور دھاندلی پراحتجاج کیلئے مشاورت کی گئی۔اس موقع پرکانفرنس میں شہبازشریف،، اسفند یار ولی،، فاروق ستار، آفتاب شیرپاؤ،،سمیت دیگر نے شرکت کی۔کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آل پارٹی کانفرنس نے 25جولائی 2018کےانتخابات کومسترد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ نہیں بلکہ ڈاکہ سمجھتے ہیں۔ہم جیتنے والی اکثریتی جماعت کوتسلیم نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ازسرنوانتخابات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ہم سب حلف نہیں اٹھائیں گے۔حلف نہ اٹھانے کیلئے شہبازشریف پارٹی سے مشاورت کریں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم ایک کمیٹی بنائیں گے جو تحفظات رکھنے والی تمام جماعتوں کواحتجاج کی دعوت دے گی۔ایک دو دن میں احتجاج کیلئے مشترکہ کمیٹی بنا دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں آج کانفرنس میں شریک نہیں ہوسکیں اور ان کا احتجاج اور تحفظات ہیں ان سے بھی رابطے کریں گے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم جمہوریت کویرغمال نہیں ہونے دیں گے۔ہم نے آج جمہوریت کی آزادی کی جنگ لڑنی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جو حکومتیں یہ سمجھتی ہیں کہ سب کچھ ہمارے ہاتھ میں ہے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔سب کچھ عوام کے ہاتھ میں ہے۔