لاہور (نیوزڈیسک) وزیر اعلی پنجاب کی نامزدگی پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کے لیے بڑا چیلنج بن گئی۔۔پنجاب میں وزیر اعلی بننے کے خواہش مندوں کی بڑی لائن لگ گئی۔یاسمین راشد، ہمایوں یاسر سمیت کئی لوگ وزیر اعلی بننا چاہتے ہیں۔جب کہ دوسری طرف اگر گورنر پنجاب کے معاملے کی بات کی جائے تو اس حوالے سے اسحاق خاکوانی، بابر
اعوان ، رائے عزیز اللہ اور اعجاز چوہدری کے نام سامنے آئے ہیں۔جہانگیر ترین اسحاق خاکوانی کو گورنر پنجاب کے منصب پر لانے کے خواہاں ہیں جب کہ اعجاز چوہدری بھی پارٹی کے لیے اہم خدمات دینے کی وجہ سے اس منصب کی دوڑ میں شامل ہیں۔تاہم ذرائع کے مطابق بابر اعوان کو اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی وجہ سے گورنر پنجاب بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔پارٹی کے بعض حلقے بابر اعوان کی شکل میں پنجاب میں مضبوط گورنر دیکھتے ہیں۔یاد رہے ام انتخابات 2018ء کے بعد ملک میں تحریک انصاف کی نئی حکومت بننے جارہی ہے، تحریک انصاف 115نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ، مسلم لیگ ن 64 نشستوں کے ساتھ دوسری جبکہ پیپلزپارٹی تیسری بڑی جماعت بن گئی ہے۔ تحریک انصاف نے حکومت سازی کیلئے آزاد امیدواروں اور ہم خیال جماعتوں سے رابطے شروع کردیے ہیں۔اب تحریک انصاف کی حکومت بننے میں کوئی دو رائے نہیں رہی۔مرکز میں حکومت بنانے کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی خیبرپختونخواہ میں بھی سادہ اکثریت کے ساتھ خود مختار حکومت بنائے گی جبکہ پنجاب میں حکمران جماعت کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن دونوں جماعتیں ہی پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے پر تول رہی ہیں اور اس سلسلے میں آزاد امیدواروں سے رابطے جاری ہیں۔ وفاق میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ چاروں صوبوں میں تبدیلی آرہی ہے۔چاروں صوبوں کے گورنروں نے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔پہلے صرف محمد خان اچکزئی کا استعفیٰ آیا تھا جس کے بعد گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی استعفا دینے کا فیصلہ کیا تھا اور ان کے استعفے کو منظور کر لیا گیا تھا۔