کراچی(ویب ڈیسک)عام انتخابات 2018میں کامیابی کے بعد پی ٹی آئی اس وقت حکومت سازی کے مراحل عبور کرتی نظر آرہی ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کی متحدہ وفدسے آج ہونیوالی ملاقات مؤخر ہو گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل
اورایم کیوایم قیادت کے درمیان ملاقات اب منگل کومتوقع ہے ۔ آج ہونیوالی ملاقات میں عمران اسماعیل اورایم کیوایم قیادت کے درمیان حکومت سازی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جانا تھا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وفاق میں حکومت سازی کے لیے تحریک انصاف کی حمایت کرنے کے لیے اپنے مطالبات پیش کرنے کی غرض سے اسلام آباد پہنچنے والے ایم کیو ایم کے وفد کی پی ٹی آئی سربراہ عمران خان سے قبل جہانگیرترین سے ملاقات ہوئی ہے۔25 جولائی کو پاکستان میں ہونے والے گیارہویں عام انتخابات میں بڑی جماعت کے طور پر سامنے آنے کے بعد تحریک انصاف وفاق میں حکومت سازی کے لیے مشاورتی عمل جاری رکھے ہوئے۔ اس دوران آزاد امیدواروں کے علاوہ کم نشستیں حاصل کرنے والی متعدد سیاسی جماعتوں سے بھی رابطے کئے گئے ہیں۔تحریک انصاف رہنما جہانگیر ترین نے ان رابطوں میں اہم کردار ادا کیا ہے وہی کراچی گئے اور ایم کیو ایم رہنماؤں سے مل کر انہیں وفاق میں پی ٹی آئی کی حمایت کرنے کی دعوت دی۔ جمعہ کے روز ایم کیوایم کا وفد خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں عمران خان سے ملاقات اور اتحاد کے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے اسلام آباد پہنچا ہے۔ عامر خان، کنورنوید جمیل، مئیر کراچی سید وسیم
اختر اور فیصل سبزواری بھی وفد کا حصہ ہیں۔ کراچی سے آنے والے ایم کیو ایم رہنماؤں کے ساتھ پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل بھی وفاقی دارالحکومت پہنچے ہیں۔ماضی میں سخت سیاسی حریف سمجھے جانے والے ایم کیو ایم اور تحریک انصاف رہنماؤں کی ملاقات جاری ہے جس میں پی ٹی آئی کی طرف سے عمران اسماعیل اور عارف علوی بھی شریک ہیں۔معاملات سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں ایم کیوایم کے وفد نے اپنے مطالبات سے جہانگیر ترین کو آگاہ کیا ہے۔ ترین ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے بعد تمام رہنما پی ٹی آئی سربراہ سے ملنے کے لیے بنی گالہ پہنچیں گے۔حالیہ الیکشن میں ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کی چھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ گزشتہ روز کراچی میں ایم کیو ایم کی جانب سے الیکشن میں ہونے والے مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا تھا۔