Wednesday October 30, 2024

بڑا سیاسی دھماکہ:انتخابات میں (ن) لیگ کو بد ترین شکست کے بعد شہباز شریف کو ایک اور کمر توڑ جھٹکا۔۔۔پیپلز پارٹی اور دیگر اتحادی جماعتوں نے بڑی کارروائی ڈالتے ہوئے شریفوں کے سیاسی تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی

اسلام آباد(ویب دیسک) مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی طرف سے وزیر اعظم ، سپیکر ، اور اپوزیشن لیڈر کے لیے نام فائنل ہوگئے جبکہ شہباز شریف کے وزارت عظمیٰ کیلئے نامزد کیا جائے گا۔ تاہم متحدہ مجلس عمل ڈپٹی سپیکر کیلئے نام کا فیصلہ نہ کر سکی۔ذرائع کے مطابق

اپوزیشن امیدواروں کے ناموں کا اعلان اپوزیشن سربراہوں کے اجلاس میں مشترکہ طور پر کیے جانے کا امکان ہے۔ مسلم لیگ ن کے شہباز شریف وزارت عظمیٰ کا الیکشن لڑیں گے اور عمران خان سے ہار نے کی صورت میں اپوزیشن لیڈربھی شہبازشریف ہوں گے جبکہ پیپلز پارٹی نے سپیکر کے امیدوار کے لیے سید خورشید شاہ کا نام فائنل کر لیا۔دوسری جانب متحدہ مجلس عمل کی طرف سے ڈپٹی سپیکر کے امیدوار کا نام تاحال فائنل نہ ہو سکا۔آل پارٹیز کانفرنس کی ورکنگ کمیٹی کا سپیکر ہاﺅس میں اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کرلئے گئے۔چھ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا نام ہوگا پاکستان الائنس فار فری اینڈ فیئر الیکشن۔آٹھ اگست کو ہوگا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج۔وزیر اعظم و اپوزیشن لیڈر کے لئے امیدوار ہوں گے شہبازشریف،سپیکر کے لئے سید خورشید شاہ یا سید نوید قمر ،ڈپٹی سپیکر کے لئے مولانا فضل الرحمن کے بیٹے اسد محمود یا مولانا عبد الشکور امیدوار ہوسکتے ہیں ۔ایم ایم اے کی قائدایوان یعنی عمران خان کے وزیر اعظم کے انتخاب کے دن ایوان میں احتجاج کی تجویز سے پی پی پی اور مسلم لیگ ن نے فوری اتفاق نہیں کیا،البتہ عمران خان کے انتخاب کے بعد ایک دن یوم سیاہ منائے جانے پر اتفاق ہوگیا ہے

وہ دن کون سا ہوگا پر اتفاق ہونا باقی ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق جے یوآئی کے امیرمولانا فضل الرحمٰن کو دل کی تکلیف کے باعث راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سٹی انجیو کی گئی اور ڈاکٹروں نے انھیں تمام مصروفیات منسوخ کر کے مکمل آرام کرنے کی ہدایت کی ہے۔مولانا فضل الرحمٰن کو جمعہ کے روز بعد دوپہر سینے میں شدید تکلیف کے باعث کارڈیا لوجی اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹرز کی ٹیم نے ہنگامی طور پر ان کا علاج کیا اور ان کی مکمل سٹی انجیو کی گئی۔ دوائیں دی گئیں اور ہدایت کی گئی کہ دواؤں کے استعمال کے بعد انھیں دوبارہ آئندہ جمعہ کو اسپتال میں چیک اپ کرانا ہو گا۔اسپتال کے سربراہ میجر جنرل اظہر کیانی نے نجی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن کو پہلے ہی دل میں اسٹنٹ ڈالا گیا ہے جو مکمل طور پر ٹھیک کام کر رہا ہے تاہم اس کے ساتھ والی شریان میں پرابلم تھا جس پر ان کی فوری سٹی انجیو کی گئی ایک ہفتے کی دوائیں دی گئی ہیں اب ان کی صحت تسلی بخش اور بہتر ہے۔اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کی ٹیم نے انھیں تمام سیاسی، سماجی مصروفیات ترک کر کے ایک ہفتہ مکمل آرام کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

FOLLOW US