فیصل آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف عام انتخابات میں برتری کے حصول کے بعد حکومت سازی میں مصروف ہے اور جلد ہی عمران خان وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے۔حالیہ انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدواروں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بڑے رہنماﺅں کو بھی شکست سے دوچار کیا جن میں عابد شیر علی اور رانا ثناءاللہ بھی شامل ہیں۔
عابد شیر علی کو پی ٹی آئی کے فرخ حبیب نے شکست دی تو رانا ثناءاللہ کو میاں وارث عزیز نے چت کیا تاہم اب فرخ حبیب نے 2013ءکے انتخابات میں پیش آنے والے ایک ایسے واقعے سے پردہ اٹھا دیا ہے جو آج تک نہیں بتایا تھا۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کیونکہ وہی انسان کو عزت دینے والا ہے اور میرا محنت پر یقین ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کے سامنے مخالف کتنا بھی طاقت ور کیوں نہ ہو، اگر آپ سخت محنت کرتے ہیں اور عوامی خدمت کا جذبہ آپ میں موجود ہے تو اسے ہرانا مشکل نہیں ہوتا۔ہمارا اصل مقابلہ تو 2013ءکے انتخابات کے بعد شروع ہوا اور ہم نے اپنے کپتان سے یہی بات تو سیکھی ہے کہ ہارتا وہی شخص ہے جو ہار تسلیم کر لیتا ہے۔ مجھے اکثر لوگ کہتے تھے کہ آپ عمران خان کے بہت قریب ہیں اور جس حلقے کی چاہیں،ٹکٹ حاصل کر سکتے ہیں تو آپ شہر کے پوش علاقے سے الیکشن لڑیں جہاں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک کافی زیادہ ہے۔میں اس بات پر ہمیشہ یہی جواب دیتا تھا کہ اس حریف کو بھی تو کسی نے ہرانا ہے تو ان کا مقابلہ میں کروں گا۔ 2013ءکے انتخابات میں جب مجھے انتخابی ٹکٹ ملی تو عمران خان نے میرے کندھے پر تھپکی دے کر بھیجا تھا کہ جاﺅ اور جا کر عابد شیر علی کا مقابلہ کرو۔ تو ہم نے ناصرف عابد شیر علی کو شکست دی بلکہ میرے ساتھ صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑنے والے میاں وارث عزیز نے رانا ثناءاللہ کو بھی شکست دی ہے