ملتان(ویب ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ میرا جتنا وقت اس عہدے پر ہے دیانت دار عہدے داروں کے ساتھ گزاروں گا،رازق خدا تعالی کی ذات ہے، محنت رنگ لائے گی۔ذرائع کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈسٹرکٹ بار کے وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استقبال کرنے پر
ملتان بار کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں نے کوئی احسان نہیں کیا بلکہ فرض ادا کیا ہے، اس وقت مداخلت کی جب یہاں بے چینی تھی۔جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ رازق خدا تعالی کی ذات ہے، محنت رنگ لائے گی،میں نے وکلاء کو اپنا آپ دے دیا ہے،وکلاءصبر سے کام لیں، ان کو بہت کچھ ملے گا، وکالت سخت پیشہ ہے اس میں محنت سے کام لیں جبکہ میرا جتنا وقت اس عہدے پر ہےدیانت دار عہدے داروں کے ساتھ گزاروں گا۔قبل ازیں چیف جسٹس ثاقب نثار کا چلاس میں سکولوں کی آتشزدگی پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان سے48 گھنٹے میں واقعہ کی رپورٹ طلب کی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ جس وکیل کو مہلت چاہیے پہلے ڈیمز فنڈ میں ایک لاکھ روپے چندہ دے، شریف خاندان شوگز ملز منتقلی کیس میں چیف جسٹس نے شرط رکھ دی ریمارکس دیے خود چھٹی کرتا ہوں نہ وکلا کو کرنے دوں گا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں شریف خاندان کی شوگر ملز منتقلی کیس کی سماعت ہوئی تو حسیب شوگر ملز کے وکیل کی جانب سے کیس کی تیاری کے لیے وقت دینے کی استدعاکی.چیف جسٹس نے ریمارکس دیے
جس نے التوا لینا ہے ڈیمز کے فنڈ میں ایک لاکھ روپے چندہ جمع کرادے ، دس کے دس درخواستگزاروں کے لیے کل چندہ بھی بتا دیا، دس لاکھ دے دیں مہلت لے لیں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے میں خود چھٹی نہیں کرتا وکلا کو چھٹیاں کیسے دے دوں. چیف جسٹس نے وکلاءکومتنبہ کیا کہ مزید کوئی التواءنہیں دیا جائے گا، پندرہ اگست تک حکومت بن جائے گی. تمام درخواستگزارعدالت کو 20 اگست تک تحریری طور پرآگاہ کریں کہ فیکٹریاں منتقل کریں گے یا نہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چین میں پھنسے پاکستانیوں کے معاملے پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے پیرسے پہلے تمام مسافروں کو واپس لانے کاحکم دیتے ہوئے سول ایوی ایشن کوپروازروانگی کی رپورٹ ڈیڑھ گھنٹے میں دینے کاحکم دے دیا. تفصیلات کے مطابق چین میں پھنسے پاکستانیوں کے معاملے پر کیس کی سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی. ریجنل ڈائریکٹر نجی ایئرلائن نے عدالت میں موقف اپنا یا کہ گوانگ زو میں سعودی ایئرلائنزکے علاوہ تمام فلائٹس معطل تھیں، فلائٹ کیلئے 3بجے کی چیک بک دی گئی ہے اور لاہور سے گوانگ زو کیلئے صرف ہماری فلائٹس جاتی ہیں ۔عدالت نے نجی ایئرلائنزکاجواب غیرتسلی بخش قراردے دیا.
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئےکہ اسلام آباد سے گوانگ زوروزانہ چائنہ ایئرلائن کی فلائٹ جاتی ہے،نجی ایئرلائن نے پیسے بچانے ہیں تو علیحدہ بات ہے.چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ پیرسے پہلے تمام مسافروں کو واپس لایا جائے اور نجی ایئرلائن کے مالک احسان صہبائی منگل کو سپریم کورٹ میں پیش ہوں.چیف جسٹس نے سول ایوی ایشن کوپروازروانگی کی رپورٹ ڈیڑھ گھنٹے میں دینے کاحکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نجی ایئر لائن کے ابریزصاحب کوبھی طیارے میں ساتھ بھیجیں گے اور کوئی بھی جہازجوغیرمحفوظ ہو،مسافروں کولینے نہیں بھیجنا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے گلگت بلتستان کے علاقے دیامیر میں لڑکیوں کے اسکول جلائے جانے کا نوٹس لے لیا۔چیف جسٹس نے اسکول جلائے جانے کے واقعات پر حکومت پاکستان، سیکریٹری آزاد کشمیر گلگت وبلتستان افئیرز اور سکیرٹری داخلہ سے 48 گھنٹوں میں جواب طلب کرلیا۔واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز گلگت بلتستان کے ضلع دیامیر کے علاقے چلاس میں تعلیم دشمن عناصر نے حملہ کرکے 12 اسکول جلادیئے تھے۔