لاہور (ویب ڈیسک)لندن میں بیگم کلثوم نواز کا علاج جاری ہے جبکہ نوازشریف اور مریم نوا ز اڈیالہ جیل میں ہیں تاہم گزشتہ روز حسین نواز نے خوشخبری سناتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ کو ہوش آ چکاہے او ر وہ اشاروں میں بات بھی کرتی ہیں جبکہ پہنچانتی بھی ہیں،
تاہم اب لندن میں موجود پاکستانی صحافی راشد ہاشمی نے ایسا انکشاف کر دیاہے کہ سن کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق راشد ہاشمی نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ حلفاً کہتا ہوں کہ کل ہارلے سٹریٹ کلینک بیگم کلثوم نواز کی عیادت کوگئے تو ہمیں جس انتظار گاہ میں بیٹھایا گیا’کچھ دیر بعدسیکیورٹی گارڈ نے حسین نواز کو کہاکہ یہ”Silent Zone“ہے اور ہم دوسری جگہ چلے گئے ،اعتراز احسن اورمتعدداینکرز یہ جھوٹ بولتے نہیں تھکتے تھے کہ یہ کلینک شریف فیملی کاہے!۔واضح رہے کہ حسین نواز کا کہناتھاکہ والدہ نے آنکھیں اسی روزکھولی تھیں جس روز میاں صاحب پاکستان گئے تھے،میری والدہ ہونٹ اور ہاتھ پاو¿ں ہلاسکتی ہیں، لوگوں کو پہچانتی ہیں، انہوں نے کہا کہ میری والدہ سرکے اشارے سے ہاں، ناں میں جواب دے سکتی ہیں،والدہ کا علاج جاری ہے۔ حسین نواز نے کہا کہ امی والد اور ہمشیرہ کے بارے میں پوچھتی ہیں اور جس قدر ہوسکے انہیں معاملات سے ا?گاہ کر دیا جاتا ہے، ڈاکٹروں کی ٹریٹمنٹ کے نتائج مثبت ہیں، والدہ ابھی بھی وینٹی لیٹر پر ہیں لیکن گردن میں ٹیوب ڈالی گئی ہے۔واضح رہے اس سے پہلے مریم نواز نے لندن سے کلثوم نواز کے ہوش میں آنے کے حوالے سے ٹویٹ کی تھی۔
جبکہ دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ کلثوم نواز ہوش میں ہیں اور بتدریج بہتری کی جانب جا رہی ہیں۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے حسین نواز کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز نے ایک ماہ کومے میں رہنے کے بعد اس روز آنکھیں کھولی تھیں جس روز نواز شریف لندن سے پاکستان کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ احستاب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں 6 جولائی کو سزا سنائے جانے کے بعد نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ 12 جولائی کو وطن کے لیے روانہ ہوئے تھے اور 13 جولائی کو دونوں کو گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ حسین نواز کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز ہوش میں ہیں لیکن ابھی وہ نہ تو اپنے ہاتھ پاؤں ہلا سکتی ہیں اور نہ ہی بات کر سکتی ہیں۔ ان کا بتانا تھا کہ کلثوم نواز خاندان کے افراد کو پہچانتی ہیں اور اگر کوئی بات کرے تو سر کے اشارے سے جواب بھی دیتی ہیں۔حسین نواز کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کہتے ہیں کلثوم نواز کی صحت کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن اتنا ضرور ہے کہ انہیں صحتیاب ہونے میں کافی وقت لگ جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کہتے ہیں دل کا دورہ پڑنے سے کلثوم نواز کے جسم کے اعضاء بری طرح متاثر ہوئے ہیں لیکن ان کا علاج جاری ہے اور وہ آہستہ آہستہ بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ والدہ ابھی وینٹی لیٹر پر ہیں اور ان کی صحت بحال ہونے میں وقت لگے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں ڈاکٹرز نے کلثوم نواز کو گلے کا کینسر تشخیص کیا تھا جس کے بعد سے وہ لندن میں علاج کروا رہی ہیں۔