اسلم اقبال یا ڈاکٹر یاسمین راشد۔۔۔۔۔۔؟ پنجاب کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا؟ سہیل وڑائچ پنجابیوں کو بڑی بریکنگ نیوز دے دی ۔۔۔۔لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) انتخابات میں واضح اکثریت کے باوجود اس وقت تحریک انصاف کو حکومت سازی میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم تحریک انصاف اپنے ٹارگٹ پورے کرتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے ۔ پنجاب
میں حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم پنجاب کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا؟ سہیل وڑائچ نے تہلکہ خیز نام سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے فواد چوہدری ویسے تو میرے فیورٹ امیدوار ہیں لیکن مشکل یہ ہے کہ پی ٹی آئی میں اس وقت دو گروپوں کے درمیان اس وقت سخت کشمکش جاری ہے۔ علیم خان گروپ اور شاہ محمود قریشی گروپ۔ علیم خان صاحب ایک مضبوط امیدوار تھے اور عمران خان کا تاثر بھی یہی تھا کہ علیم خان کو ہی وزیر اعلیٰ پنجاب بنایا جائے۔ کیونکہ عمران خان علیم خان کے گھر ہی آتے تھے، انکے ہی دفتر میں بیٹھتے تھے اور علیم خان ہی وہ شخص ہیں جنہوں نے سینٹرل پنجاب کے سارے ٹکٹ دیئے۔ شاہ محمود قریشی بھی فارن منسٹر رہ چکے ہیں
لیکن وہ صوبائی اسمبلی کی سیٹ ہار گئے تھے ۔ جہانگیر ترین نے خاکوانی صاحب کو ٹکٹ دلوایا تھا مگر وہ ہار گئے ، اگر خاکوانی جیت جاتے تو انکی جانب سے وہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے امیدوار ہوتے ۔ سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ دونوں بڑے گروپس کے پاس امیدوار ہیں نہیں اس لیے وہ خود ہی امیدوار ہیں لیکن سامنے نہیں آنا چاہتے لیکن وہ ڈمیز لانا چاہتے ہیں تاکہ کل کو اگر انکے مقدمات ختم ہوجائیں تو دوسرا بندہ انکی جگہ خالی کر دے ۔ انکا کہنا تھا کی تاریخ میں ایسا ہوتا نہیں ہے کیونکہ جو بھی چیف منسٹر بنے گا وہ ہاتھ پاؤں مارے گا کہ وزارت اعلیٰ پنجاب کی مستقل طور پر انکے پاس ہی رہے۔ انکا کہنا تھا کہ ابھی دو تین نام جو گردش میں ہیں ان میں لاہور سے دو نام ہیں اسلم اقبال اور ڈاکتر یاسمین راشد صاحبہ ، انکا کہنا تھا کہ یاسمین راشد کا تعلق اعوان خاندان سے ہے اور یہ چکوال سے ہیں انکی شادی لاہور کے ککے زئی خاندان میں ہوئی تھی جبکہ اسلم اقبال آ رائیں برادری سے تعلق رکھتے ہیں تو اس طرح لاہور میں انکو اپنی برادری کی بڑی سپورٹ حاصل ہے۔ انکا اور کیا کہنا تھا؟ ویڈیو آپ بھی دیکھیں۔۔۔۔۔