اسلام آباد(ویب ڈیسک) نئی آنے والی حکومت میں پاکستان تحریک انصاف کے ممکنہ وزیرخزانہ اسد عمر نے کسانوں کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ نئی حکومت زرعی شعبے میں عائد کردہ ٹیکسوں میں کمی لائے گی۔تفصیلات کے مطابق ایک غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ تحریک انصاف کی
حکومت نے کارخانوں اور زرعی شعبے کو توانائی کی رسد پرمحصولات کم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ محصولات کم کرنے سے کاروباری شعبے کی خطے کے دوسرے ملکوں کے ساتھ مقابلے کی صلاحیت بڑھے گی۔تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ محصولات کی کمی پوری کرنے کے لیے ویلتھ ٹیکس متعارف کرایا جائے گا۔اسد عمر نے مزید کہا کہ پاکستان زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ سمیت دوست ممالک کے پاس جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے کسی بھی ملک یا عالمی ادارے سے ابھی بات نہیں کی کیونکہ حکومت کی تشکیل تک کوئی باضابطہ کام شروع نہیں کیا جاسکتا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ نئی حکومت اپنے پہلے سو دن کے اندرسنگارپور کی ٹیمسیک ہولڈنگ کی طرح سرکاری سرپرستی میں چلنے والی کمپنیوں کو ویلتھ فنڈ میں تبدیل کرے گی تاکہ ان میں سیاسی مداخلت ختم کی جاسکے۔خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ 200 کمپنیاں حکومتی تحویل سے نکالی جائیں گی اور بڑے پیمانے پر نجکاری کی جائے گی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطاق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور متوقع وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ہمیں پاکستانی معیشت کی
حالت کا اچھی طرح اندازہ ہے اور ہم اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں، ہمیں بشمول آئی ایم ایف ہر آپشن پر غور کرنا ہو گا ، جو بھی پاکستان کے لئے بہتر ہوا وہی کرینگے ، قومی سلامتی کے معاملے پر ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے .ہمیں ایسے اقدامات کرنے ہیں کہ پاکستان ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اپنے پاﺅں پر کھڑا ہو جائے ، آئی ایم ایف کے پاس تو ہم 12 دفعہ جا چکے ہیں مگر معاشی بحران کا حقیقی حل نہیں نکال پائے،سابق حکومت نجکاری کی چمپئن تھی مگر ناکام رہی، ہم اداروں کی کمزوریوں کو ٹھیک کرینگے ، پاکستان کے نوجوانوں کو روزگار دینگے ، مجھے فخر ہے ہماری پارٹی نے الیکشن میں روزگار دینے کا نعرہ لگایا ، ایک کروڑ نوکریاں بانٹی نہیں جائیں گی بلکہ ہاﺅسنگ کے شعبے سے پیدا کی جائیں گی، روپے کی قدر میں بہتری آنا اچھی بات ہے مگر کرنسی کا تیزی سے اوپر جانا یا نیچے آنا معیشت کے لئے ٹھیک نہیں ہوتا ۔وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ اسد عمر نے کہا کہ ہمیں پاکستانی معیشت کی حالت کا اچھی طرح اندازہ ہے اور ہم اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں ۔
ہمیں بشمول آئی ایم ایف ہر آپشن پر غور کرنا ہو گا ۔ جو بھی پاکستان کے لئے بہتر ہوا وہی کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔ ہمیں ایسے اقدامات کرنے ہیں کہ پاکستان ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اپنے پاﺅں پر کھڑا ہو جائے ۔ آئی ایم ایف کے پاس تو ہم 12 دفعہ جا چکے ہیں مگر معاشی بحران کا حقیقی حل نہیں نکال پائے ۔ رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ چینی سفیر کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ ہمارا مقصد ہے کہ ہر پانچ سال بعد ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے ۔ اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کرنے اور ان میں بہتر لانے سے گردشی قرضے مزید نہیں بڑھیں گے ۔ اسد عمر نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لئے مہاتیر محمد کا فارمولا آزمائیں گے ۔ ٹاپ لیڈر شپ میں ریفارمز کے فیصلے ہفتوں میں ہوں گے ۔معیشت کے اندر حکومت کا کام عوام کو سہولت فراہم کرنا ہے ۔ سہولت فراہم کرنے کے لئے اصل کام نجی شعبے کا ہوتا ہے ۔ ہم اکنامک کونسل اور بزنس ایڈوائزری کونسل تشکیل دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نجکاری کی چمپئن تھی مگر ناکام رہی۔ ہم اداروں کی کمزوریوں کو ٹھیک کرینگے ۔ پاکستان کے نوجوانوں کو روزگار دینگے ۔ مجھے فخر ہے ہماری پارٹی نے الیکشن میں روزگار دینے کا نعرہ لگایا ۔ اسد عمر نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں بانٹی نہیں جائیں گی بلکہ ہاﺅسنگ کے شعبے سے پیدا کی جائیں گی۔ روپے کی قدر میں بہتری آنا اچھی بات ہے مگر کرنسی کا تیزی سے اوپر جانا یا نیچے آنا معیشت کے لئے ٹھیک نہیں ہوتا ۔ اسٹاک مارکیٹ میں بھی بہتر آرہی ہے ۔