اسلام آباد (ویب ڈیسک) عمران خان نے خود ہی اپنی وزارت اعلیٰ کی خبریں چلوانے والوں کو کھری کھری سنا دیں، چئیرمین تحریک انصاف نے ایسا کرنے والوں کو کہہ دیا ہے کہ جتنی مرضی خبریں چلوا لو ،تم وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے، تفصیلات کے مطابق تخت پنجاب حاصل کرنے کیلئے مسلم لیگ ن
اور تحریک انصاف کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔اس حوالے سے تحریک انصاف پنجاب سے منتخب ہونے والے متعدد آزاد امیدواروں کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔ پنجاب سے آزاد امیدواروں کو تحریک اںصاف میں شامل کروانے میں سب سے اہم ترین کردار جہانگیر ترین نے ادا کیا۔ جبکہ اس حوالے سے اب تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے باقاعدہ اعلان بھی کر دیا ہے۔ تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی نے پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ نمبرز حاصل کر لیے ہیں۔بلکہ تحریک اںصاف مطلوبہ سے بھی کہیں زیادہ نمبرز حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ فواد چوہدری کا دعوی ہے کہ تحریک انصاف نے ق لیگ کی حمایت بھی حاصل کرلی ہے، یوں تحریک انصاف کو پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے 185 ووٹ حاصل ہوگئے ہیں۔اس کے بعد شائد مسلم لیگ ن نے بھی حالات سے سمجھوتہ کرتے ہوئے شکست تسلیم کرلی ہے اور انہیں اندازہ ہوچکا ہے کہ وفاق کے بعد اب پنجاب بھی مسلم لیگ ن کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے اور اب ن لیگ کسی بھی صوبے میں حکومت بنانے کے قابل نہیں رہی۔تاہم پنجاب کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا یہ بات ابھی تک حتمی نہیں ہو سکی
اور اس حوالے سے تحریک انصاف کے اندر متعدد آراء پائی جاتی ہیں۔علیم خان کا نام بھی سامنے آچکا ہے ،جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد کے حوالے سے بھی غور و فکر ہوتا رہا ہے۔۔شاہ محمود قریشی بھی ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر وزیر اعلیٰ بننے کی امید رکھتے ہیں جبکہ کچھ روز قبل عمران خان نے اسلم اقبال سے بھی ون ٹو ون ملاقات کی جس میں پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے بات ہوئی ،علیم خان،سبطین اور راجا یاسر بھی وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہیں جس کے بعد وزارت اعلیٰ کی کرسی عمران خان کے لیے درد سر بن چکی ہے۔کچھ لوگوں نے اس موقع پر میڈیا مالکان سے سفارشیں کروائیں جبکہ کچھ رہنما خود ہی پانے وزیر اعلیٰ ہونے کی خبریں چلوا رہیں جس پر عمران خان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جتنی مرضی خبریں چلوا لو ،تم وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے ،یہ بھی یاد رکھو میں آج کل بہت مصروف ہوں اور ٹی وی نہیں دیکھ رہا۔انکا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے میرٹ پر فیصلہ کرنے دو اور ایک مزید بات یہ کہ 116 سیٹیں ہم نے جیتی ہیں اور تم لوگ وزارتوں کی سفارشیں ایسے کروا رہے ہو جیسے ہم نے 150 نشستیں جیتی ہوں ،اس لئیے ہم جو فیصلہ کریں گے وہ میرٹ پر ہو گا