اسلام آباد (ویب ڈیسک)معروف صحافی راؤف کلاسرا نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے بیورو کریٹس سے کوئی مسئلہ نہیں ، مسئلہ ان کی بڑی بڑی تنخواہوں سے ہے جو اتنی تنخواہیں لے کربھی صاف پانی کے اوپر اربوں روپے لگا کر بھی،
مسئلے پر قابو نہ پا سکیں تو کیا فائدہ ؟عمران خان کو بھی ایسا نہیں کرنا چاہیے ۔ اخراجات کم کرنے کے اور بہت سے طریقے ہیں۔بنی گالہ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے اخراجات کم کیئے ہوئے ہیں ۔ بنی گالہ میں عمران خان کسی شخص کو اس وقت تک چائے نہیں پلاتے جب تک وہ خود یہ نہ کہہ دے کے خان صاحب چاے پلادیں ۔ اخراجات کو کم کرنے کیلئے سرپلس اسٹاف کو بے روزگار نہ کریں انہیں دوسری وزارتوں میں بھیجوا دیں۔ عمران خان وزیراعظم ہائوس میں رہیں اور وہیں سے ملکی معاملات دیکھیں اور عوام کو ڈلیور کریں ۔ اعظم سواتی نے کہا کہ میں تنخواہ نہیں لوں گامیں ان سے بھی یہی کہتے ہوں آپ کے 70یا 80ہزار لینے سے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑنا ، آپ چاہے 10لاکھ روپے تنخواہ لیں لیکن آپ عوام کو اس ملک کو ڈلیور کریں ۔ جبکہ دوسری جانب ایم کیوایم کا وفد جہانگیر ترین سے ملاقات کے بعد عمران خان سے ملنے کے لیے بنی گالہ پہنچ گیا۔عام انتخابات میں اکثریت ملنے کے بعد تحریک انصاف کی وفاق میں حکومت سازی کے لیے مشاورت جاری ہے اور اس حوالے سے ایم کیوایم نے جہانگیر ترین کی
جانب سے حکومت میں شمولیت کی دعوت پر عمران خان کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ایم کیوایم کا وفد خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات کے لیے اسلام آباد پہنچا جب کہ پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل بھی وفد کے ہمراہ کراچی سے روانہ ہوئے تھے۔ایم کیوایم کے وفد میں عامر خان، کنور نوید جمیل اور فیصل سبزواری شامل ہیں، وفد اپنے مطالبات عمران خان کے سامنے رکھے گا اور انہیں اپنی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائے گا۔عمران خان سے ملاقات سے قبل ایم کیوایم کے وفد کی جہانگیر ترین سے ملاقات ہوئی جس میں پی ٹی آئی کی طرف سے عمران اسماعیل اور عارف علوی بھی شریک ہوئے۔ایم کیوایم کے وفد نے اپنے مطالبات سے جہانگیر ترین کو آگاہ کیا جس کے بعد پی ٹی آئی رہنما ایم کیوایم کے وفد کو لے کر بنی گالہ پہنچ گئے ہیں۔