Thursday October 31, 2024

اپوزیشن اتحاد میں پیپلز پارٹی کی وہ غلطی جس کا فائدہ تحریک انصاف کو ہونے جا رہا ہے۔۔۔۔۔۔ حامد میر نے اچانک کھلاڑیوں کو بڑی خوشخبری سنا دی

لاہور(ویب ڈیسک)اب یہ جو چیز ہوئی ہے اس کی تفہیم نہیں تھی نہ ہی اس کا کوئی اعلان کیا گیا تھا اورنہ ہی یہ بات پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کے علم میں ہے ۔تو اس کی وجہ سے جو یہ آج تفہیم ہوئی ہے اُس میں کوئی گڑ بڑ ہو

گئی ہے اور اب اس پر پیپلز پارٹی کی قیادت دوبارہ بیٹھے گی اور اب اس پر کم از کم کل تو فیصلہ نہیں ہو گا بلکہ پر سوں فیصلہ ہو گا ۔ یہ پیپلز پارٹی نے جلد بازی کر دی ہے ۔مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی جو لیڈر شپ جو یہاں موجود تھی انھوں نے جلد بازی کر دی ہے۔یہ جو آج تفہیم ہوئی اس میں بھی کوئی اتفاق رائے نہیں تھی، اس میں اور بھی کوئی مسائل ہیں گڑ بڑ ہے ۔اس کا فائدہ پا کستان تحریک انصاف کو ہو سکتا تھا اگر اُن کا ہاؤس اِن آرڈر ہوتا لیکن وہ بھی اختر منگل صاحب جن کے تین ووٹ بہت تنقیدی ہیں اُن کو بھی راضی نہیں کر سکے اس وجہ سے دونوں اطراف مشکلات کا شکار ہیں۔دوسری جانب ہم خیال جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) میں وزارت عظمیٰ کے لیے امیدوار مسلم لیگ نواز، اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے متحدہ مجلس عمل سے لانے کا اعلان کردیا گیا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی رہنما شیری رحمان نے الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایوان کے اندر اور باہر احتجاج کیا جائے گا،

مضبوط اورمربوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آج جمہوری قوتوں کا تیسرا اہم اجلاس تھا جس میں بہت سے نکات پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کای گیا ہے کہ تمام جماعتیں ایوان میں جائیں گی۔پی پی پی رہنما نے کہا کہ اس اتحاد کے ٹی او آر طے کیے جائیں گے اور ان ہی ٹی او آرز کے تحت آگے بڑھا جائے گا۔وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ناموں کا اعلان متعلقہ جماعتیں کریں گی۔عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ ہم اپوزیشن کے طور پر مقابلہ نہیں کرنے جارہے بلکہ ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ دباؤ کی وجہ سے اُدھر جانے والے ادھر بھی آسکتے ہیں۔ایم ایم اے کے رہنما لیاقت بلوچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت آئین اور قانون کے تحت انتخاب نہیں کراسکی، ہارنے والوں کوپتہ نہیں انھیں کیوں ہرایا ہے۔ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پہلی بار ہوا الیکشن کے بعد اکثر جماعتوں نےنتائج مسترد کیے، کٹھ پتلی گٹھ جوڑ کو شکست دینے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم خیال جماعتوں نے تمام حل طلب معاملات پر اتفاق رائے کرلیا ہے۔ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تمام جمہوری پارٹیوں کے درمیان اتحاد ہوگیا ہے، طے ہوگیا ہے کہ تمام جماعتیں پارلیمنٹ میں جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بتائیں گے کہ حقیقی اپوزیشن کیا ہوتی ہے۔

FOLLOW US