لاہور (نیوزڈیسک) جہانگیر ترین نے عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد تحریک انصاف کی سربراہی پر نگاہیں مرکوز کر لیں، مظہر عباس کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سے نااہلی کا فیصلہ ختم ہونے کی صورت میں جہانگیر ترین تحریک انصاف کی قیادت کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے عام
انتخابات میں تحریک انصاف نے بڑی اور شاندار کامیابی حاصل کی۔تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی 116 نشستوں پر فتح کی، جبکہ پنجاب میں تحریک انصاف نے صوبائی اسمبلی کی 123 نشستیں حاصل کیں۔ شاندار کامیابی کے باوجود تحریک اںصاف کو مرکز میں حکومت قائم کرنے کیلئے مزید 21 جبکہ پنجاب میں حکومت قائم کرنے کیلئے مزید 26 نشستوں کی ضرورت ہے۔اس تمام صورتحال کا اپوزیشن جماعتوں نے بھرپور فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اتحاد قائم کرلیا، جس کے بعد یوں محسوس ہونے لگا جیسے تحریک اںصاف الیکشن میں فتح کے باوجود مرکز اور پنجاب میں حکومت نہیں بنا پائے گی۔اس صورتحال میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین فوری متحرک ہوئے۔ جہانگیر ترین اپنی تنظیمی صلاحتیوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے پنجاب اور مرکز میں الیکشن جیتنے والے آزاد امیدواروں کو تحریک انصاف میں شمولیت کیلئے قائل کرنے میں کامیاب رہے۔ یوں اب تحریک انصاف کے پاس مرکز اور پنجاب میں حکومت قائم کرنے کیلئے مطلوبہ نمبر پورے ہو چکے ہیں۔جہانگیر ترین کی ان کوششوں پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے انہیں بھرپور خراج تحسین پیش کیا ہے۔ دوسری جانب میڈیا میں یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ جہانگیر ترین تحریک انصاف کی قیادت سنبھالنے کیلئے پر تول رہے ہیں۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اگر سپریم کورٹ سے اپنی نااہلی کا فیصلہ تبدیل کروانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو ایسے میں وہ تحریک انصاف کی قیادت سنبھالنے کیلئے فیورٹ امیدوار ہوں گے۔ چونکہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد ممکنہ طور پارٹی کی سربراہی سے علیحدگی اختیار کر سکتے ہیں، ایسے میں جہانگیر ترین کو ہی ان کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔