کراچی (ویب ڈیسک) متحدہ کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے برطانوی قانونی فرم کی خدمات حاصل کرلیں۔ بدھ کوکراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں بانی متحدہ کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ برطانوی تفتیش کاروں نے
پاکستان میں بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ کئی دوسرے ممالک سے بھی شواہد جمع کیے جارہے ہیں۔ اب تک 69 بینک اکاو¿نٹس کی تفصیلات سامنے آچکی ہیں جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ خدمت خلق فاو¿نڈیشن کے فنڈز بھی غلط ڈھنگ سے استعمال کیے گئے۔ متحدہ کے ارکان قومی اسمبلی، سینیٹرز اور ڈپٹی میئر کے ذریعے رقوم منتقل کی جاتی رہیں۔ منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت سے عدالت کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔ ایم کیو ایم کے بانی ملک دشمن سرگرمیوں اور کراچی میں قتل و غارت میں بھی ملوث ہیں۔ نیب، رینجرز اور دیگر اداروں سے بھی معلومات طلب کی گئی ہیں۔ وزارت خارجہ کے ذریعے دوسرے ممالک سے بھی معلومات منگوائی گئی ہیں۔ برطانوی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے حکام سے بھی بینک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق امریکی سینیٹ نے 716 ارب ڈالر کے دفاعی پالیسی بجٹ کی منظوری دے دی، پاکستان کی امداد میں کٹوتی کر کے 15کروڑ ڈالر کر دی گئی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ نے 716 ارب ڈالر کے دفاعی پالیسی بجٹ کی منظوری دی ہے، سینیٹ نے نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ نامی یہ بل دس کے مقابلے میں 87ووٹوں سے منظور کیا، بِل میں پاکستان کے لیے فوجی امداد کی مد میں 15 کروڑ ڈالر مختص کیے گئے ہیں جو پاکستان کو اپنی سرحدوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے لئے دیئے جائیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال امریکانے اپنے دفاعی بجٹ میں پاکستان کے لیے’’ کولیشن سپورٹ فنڈ‘‘ کی مد میں 70 کروڑ ڈالر مختص کیے تھے، بل میں امریکی امداد طالبان کے خلاف کارروائی سے مشروط کرنے کی شق ختم کر دی گئی ہے۔