اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان اکانومی واچ کے چئیرمین بریگیڈیئر (ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سازشیں عمران خان کو پاکستان کی تقدیر بدلنے سے نہیں روک سکتیں، امریکہ کی جانب سے آئی ایم ایف پر پاکستان کو قرضہ نہ دینے کیلئے دبائو سے نہ تو پاکستان کا راستہ روکا جا سکتا ہے نہ ہی سی پیک پر کوئی سودے بازی کی جا سکتی ہے، یہ
گیم چینجر منصوبہ ہر قیمت پر مکمل کیا جائے گا، امریکہ کے منفی ہتھکنڈوں سے اس کا اپنا ہی نقصان ہوگا۔پاکستان اکانومی واچ کے چیئرمین بریگیڈیئر (ر) محمد اسلم خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چین پاکستان کا سب سے زیادہ قابل اعتماد دوست ہے جو سی پیک کے تحت 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جبکہ گزشتہ دو سال میں 12 ارب ڈالر کا قرضہ بھی دے چکا ہے۔امریکی خوشنودی کیلئے چین سے تعلقات ختم نہیں کئے جا سکتے۔ انھوں نے کہا کہ سابق حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ پن تک پہنچا دیا تھا جس کے بعد کرنسی کی قدر میں کمی اور درآمدات پر ڈیوٹی عائد کرنے سمیت متعدد اقدامات کئے گئے جو ناکافی ثابت ہوئے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کامیابی سے کاروباری برادری کی امیدیں بہت بڑھ گئی ہیں جس نے ڈالر کی کمر توڑ دی ہے مگر ملک صرف امیدوں کے سہارے نہیں چل سکتے۔ حکومت کو فوری طور پر دس سے پندرہ ارب ڈالر کا انتظام کرنا ہوگا اور امریکہ نے اس کا ادراک کرتے ہوئے آئی ایم ایف میں اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا ہے جس سے پاکستان چین کے مزید قریب ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے بغیر رہ سکتا ہے مگر امریکہ پاکستان کے بغیر اس خطے میں کچھ نہیں کر سکے گا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ چین ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کے بوجھ تلے لاد رہا ہے مگر پاکستان سمیت کوئی ملک اس کی بات کو وزن دینے کو تیار نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف امریکہ کے سیاسی مفادات کیلئے ایک ہتھیار بننے کے بجائے میرٹ پر فیصلے کرے کیونکہ امریکی مداخلت نے پہلے ہی اس ادارے کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔