Friday November 1, 2024

عمران خان کا خوف، پنجاب کے سرکاری افسران نے حیران کُن فیصلہ کر لیا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) اتحریک انصاف کی حکومت آتے ہی سابق حکومت کے منظور نظر افسران بھی غیر یقینیت کا شکار ہو گئے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے تعینات کردہ افسران نے استعفے دینا شروع کر دئیے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف موجودہ انتخابات میں پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے

اور اس وقت اسے حکومت بنانے کے لیے اپنے اتحادیوں کی ضرورت ہے جس کے لیے ابھی تک سیاسی جوڑ توڑ ہوتا نظر آرہا ہے۔اس وقت پاکستان تحریک انصاف کو اپنے جس اتحادی کا ساتھ بہت کھل کر مل رہا ہے وہ پنجاب کی سابقہ حکمران جماعت مسلم لیگ ق ہے۔مسلم لیگ ق نے انتخابات سے پہلے بھی تحریک انصاف کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر رکھی تھی جبکہ انتخابات کے بعد بھی مرکز اور صوبے میں حکومت کے لیے تحریک انصاف کا ساتھ دے رہی ہے۔ اس وقت تحریک انصاف کے دعوے کے مطابق انہیں 153 اراکین کی حمایت حاصل ہے جب پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے 149 کی اکثریت چاہیے ہے۔نمبر گیم کے اس سارے سلسلے میں آزاد اراکین کا کردار انتہائی اہم تھا ۔اب 25 میں سے 18 آزاد امیدوار تحریک انصاف کی حمایت کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔اس ساری صورتحال کے بعد وفاق کے علاوہ پنجاب میں بھی مسلم لیگ ن کی حکومت بنتی نظر آتی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت آتے ہی سابق حکومت کے منظور نظر افسران بھی غیر یقینیت کا شکار ہو گئے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے تعینات کردہ افسران نے استعفے دینا شروع کر دئیے۔ممبرپلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ عابد بودلہ مستعفی ہوگئے جبکہ ممبر ہیلتھ ڈاکٹر شبانہ حیدر بھی 2 ماہ کی رخصت پر جاچکی ہیں۔اس کے علاوہ دیگر افسران بھی گومگو کی صورتحال سے دوچار ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید استعفے بھی سامنے آسکتے ہیں۔

FOLLOW US