اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر درخواست کی سماعت سے معذرت کر لی۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے جسٹس
اینڈ ڈیموکریٹ پارٹی کی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ نے بینچ تبدیل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ہماری درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد ایک معزز بینچ نے آرڈر جاری کیا۔ فاضل جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ رجسٹرار آفس نے کیس منتقلی کی درخواست کو اعتراض لگا کر ناقابل سماعت قرار دیا ہے ۔ سماعت کے موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کی طرف سے ایک جج کا نام لے کر خواہش کا اظہار کیا گیا، کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقلی کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے ۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کیس اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد انورخان کاسی کو بھجوا دیا۔دوسری جانب پاکستان کے متوقع وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کی گئی دولت کی وطن واپسی ہمارا عزم ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان کے مطابق برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے عمران خان سے بنی گالہ
میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔برطانوی ہائی کمشنر نے انتخابات میں کامیابی پر عمران خان کو مبارکباد دی اور نئی حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔تھامس ڈریو کا اس موقع پر کہنا تھا کہ الیکشن میں کامیابی کے بعد کیے گئے عمران خان کے خطاب نے برطانیہ میں نہایت مثبت اثرات چھوڑے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت تحریک انصاف کی حکومت سے مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ 22 لاکھ بچوں کو اسکول بھجوانے کے لیے حکومت پاکستان کی مدد کی جائے گی اور دیگر شعبوں میں بھی تعاون کے لیے تیار ہیں۔عمران خان نے مبارکباد اور نیک تمناؤں کے اظہار پر برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاک برطانیہ تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد برطانیہ میں مقیم ہے اور منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کی گئی دولت کی وطن واپسی ہمارا عزم ہے۔