Friday November 1, 2024

مسلم لیگ ن کے اندرون خانہ کیا کچھ چل رہا ہے؟ ن لیگ کے اجلاس میں شامل ہونے والے امیدواروں نے خود ساری کہانی بتا دی

لاہور(ویب ڈیسک) سابق حکمران جماعت ن لیگ کا پہلا پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا مگر حاضری پوری نہ ہوسکی، چھ بجے شروع ہونے والا اجلاس ایک گھنٹے تاخیر سے سات بجے شہباز شریف کی زیر صدارت شروع ہوا، ارکان اسمبلی ساڑھے نو بجے تک آتے رہے، دوسری طرف اجلاس میں حاضری لگا

کر 20 کے قریب اراکین واپس لوٹ گئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس جب شروع ہو ا تو 129 میں سے 106 شریک ہوئے بعد میں کچھ ارکان شامل ہوتے گئے اور آخر میں یہ تعداد 121 تک پہنچ گئی، لیگی ذرائع کے مطابق اجلاس 106 ارکان اسمبلی کی موجودگی میں شروع ہوا، خواجہ سعد رفیق ، خواجہ عمران نذیر، خواجہ سلمان رفیق، مجتبیٰ شجاع الرحمن، شعیب الدین اویسی، ندیم اسلم، ارشد جاوید اور خالد ڈوگر و دیگر شریک نہ ہو سکے۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 121 ارکان اسمبلی اجلاس میں شریک تھے جبکہ کچھ ذاتی مصروفیا ت اور ووٹوں کی گنتی کے باعث نہ آسکے۔دوسری جانب تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا۔پنجاب میں حکمرانی کے لیے پی ٹی آئی اور ن لیگ میں کھینچا تانی جاری ہے، تحریک انصاف اتحادیوں کو ساتھ ملانے کے لیے زور لگا رہی ہے اور مسلم لیگ (ن) بھی مطلوبہ ارکان کی تعداد حاصل کرنے کے دعوے کررہی ہے۔تحریک انصاف کا کہنا ہےکہ پنجاب سے 17 آزاد امیدواروں اور مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے بھی عمران خان کو اپنی وفاداری کا یقین دلادیا ہے۔چوہدری شجاعت حسین

کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حمایت قومی مفاد اور ملکی حالات کا تقاضا ہے۔جب کہ ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کی مدد سے وزیر اعلیٰ پنجاب پی ٹی آئی کا ہی ہوگا۔دوسری جانب رانا ثنا اللہ نے بھی دعویٰ کیا ہےکہ (ن) لیگ نے ارکان کی مطلوبہ تعداد حاصل کرلی ہے مگر رازداری کے لیے آزاد امیدواروں کے نام فی الحال سامنے نہیں لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی پریس کانفرنس کریں گے جس میں آزاد اراکین (ن) لیگ کی حمایت کا اعلان کریں گے۔واضح رہےکہ تحریک انصاف کی پنجاب میں 123 سیٹیں ہیں، 17آزاد اراکین کی حمایت کے بعد یہ تعداد 140 ہوجاتی ہے جب کہ مسلم لیگ (ق) کی پنجاب میں 8 اور بلوچستان عوامی پارٹی کی ایک سیٹ ہے جس کے بعد تحریک انصاف کو پنجاب میں 149 سیٹوں کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے۔

FOLLOW US