Friday November 1, 2024

علیم خان اور پرویز الٰہی کو عہدے نوازنے پر تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، پی ٹی آئی رہنمائوں نے بڑی دھمکی دیدی

لاہور (نیوزڈیسک) سیاسی جوڑ توڑ کے بعد پاکستان تحریک انصاف مرکز اور پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی ہے لیکن پنجاب کی وزارت اعلیٰ اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدوں کے لیے انتخاب پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے لیے مشکل کا باعث بن رہا ہے۔ عمران خان پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی تعینات کرنا

چاہتے ہیں جبکہ پنجاب کی وزارت اعلٰی کے لیے علیم خان کو اُمیدوار نامزد کیے جانے کا امکان ہے۔پارٹی رہنماؤں نے پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی بنانے کی مخالفت کر دی ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے موقف اختیار کیا کہ پرویز الٰہی اور علیم خان پہلے نیب کیسز سے کلئیر ہوں اس کے بعد انہیں کوئی عہدہ دیا جائے ۔ پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایسے لوگوں کو عہدے دینے سے اپوزیشن کی جانب سے ٹف ٹائم کا سامنا کرنا پڑے گا۔پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے آج ہھر بنی گالہ میں اجلاس طلب کر لیا ہے۔بنی گالہ کے اجلاس میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ اور پنجاب اسمبلی کی اسپیکر شپ کے لیے اُمیدواروں کا انتخاب کر کے حتمی شکل دی جائے گی۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے مابین ہوئے معاہدے کی تفصیلات منظر عام پرآئیں۔س معاہدے کے مطابق وزیرا علیٰ پنجاب کا عہدہ پاکستان تحریک انصاف کا ہو گا جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا عہدہ مسلم لیگ ق کے پاس ہو گا۔معاہدے میں کہا گیا کہ چودھری پرویز الٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی ہوں گے جبکہ جیت کے بعد مونس الٰہی وفاقی کابینہ کا حصہ ہوں گے ۔یہی نہیں بلکہ مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی کو پاکستان پیپلز پارٹی سے رابطہ کرنے کا ٹاسک بھی دے دیا گیا۔ پرویز الٰہی پاکستان پیپلزپارٹی سے رابطہ کر کے ان کی حمایت حاصل کریں گے تاہم اب پارٹی رہنماؤں نے پرویز الٰہی کے نیب کیسز کی وجہ سے انہیں اسپیکر پنجاب اسمبلی بنانے کی مخالفت کر دی ہے جبکہ علیم خان کو بھی نیب کیسز کی وجہ سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے دور رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔اسی وجہ سے ان دونوں عہدوں کے لیے انتخاب عمران خان کے لیے مشکل بن گیا ہے۔ تاہم آج ہونے والے اجلاس میں ان دونوں عہدوں سے متعلق اُمیدوار منتخب کیے جانے کا امکان ہے۔

FOLLOW US