لاہور (ویب ڈیسک ) عام انتخابات میں کامیابی کے بعد تحریک انصاف نے ملک میں حکومت سازی کے لئے تیاری شروع کر دی ہے۔ چنانچہ اس مقصد کے لئے عمران خان کی کابینہ کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ممکنہ کابینہ میں تعلیم، یوتھ اور سکلز ڈویلپمنٹ کی وزارت کے لئےعندلیب عبّاس کا نام زیر غور ہے۔ عندلیب عبّاس جو خود بھی درس و تدریس کے شعبہ
سے وابستہ رہی ہیں اس عہدے کے لئے موزوں تصور کی جا رہی ہیں ۔ لمز، لاہور اسکول آف اکنامکس اور امپیرییل کالج کی سابقہ فکیلٹی ممبر عندلیب عبّاس تحریک انصاف میں ایک متحرک کارکن کے طور پر جانی جاتی ہیں ۔ آپ پاکستان اور بیرون ملک میں لیڈر شپ گروپ کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں اسکی بنیادی وجہ ٹریننگ اور مینجمنٹ کے شعبہ جات میں عندلیب عبّاس کا منفرد نام ہے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سٹری چوہدری سرور کو وزارت خارجہ کا قلمدان دئےا جانے کا امکان،سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قرییے کو پانی وبجلی کی وزارت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق عمران خان کی نئی کابنہی مںا وزارتں ان لوگوں کو ہی دی جائںی گی جو اپنے اپنے شعبے مںم ماہر ہوں گے۔چوہدری سروربرطانوی پارلمنٹد کے ممبر رہے ہںی اور ان کے برنون دناک سے اچھے تعلقات ہںن،یورپی ممالک اور امریکہ تک وہ اپنا گہرا اثرورسوخ رکھتے ہںہ، مادر وطن کی خدمت کی تڑپ انہںد برطانہن سے پاکستان لے آئے تھی، (ن) لگہ نے انہںی پنجاب کا گورنر بناکر ان کے اختاکرات محدود کردئےڑ جس کی وجہ سے وہ خاطر خواہ کارنامہ سرانجام نہیںے دے سکے اور جلد ہی انہوں نے ن لگہ سے اپنی راہں جدا کرلںت اور تحریک انصاف مںب شمولتے اختاسر کی،کم وقت مںر انہوں نے تحریک انصاف مںد مقبولتک حاصل کی،،کرپشن کا کوئی داغ نہںے ہے۔ دوسری جانب ایک خبرکے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے مرکز کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاب مںں بھی اپنی حکومت بنانے کے لےر کوششںا تزر کردی ہںت اور وزارتِ اعلیٰ کے لےن مختلف رہنماؤں کے نام سامنے آرہے ہںو۔نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی مںئ اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے لےہ آزاد امدمواروں اور صوبے مںش تسرکی بڑی جماعت بن کر سامنے آنے والی پاکستان مسلم لگن (ق) سے رابطہ کاہ ہے۔پنجاب اسمبلی کے آزاد اراکنس اسمبلی سدہ حسنی جہانارن گردیزی، محمد بشارت رندھاوا، سدت رفاقت علی گلاینی اور حنفم خان پتافی نے 28 جولائی کو پی ٹی آئی کے ساتھ منسلک ہونے کا اعلان کردیا تھا۔واضح رہے کہ محمد بشارت رندھاوا اور سدر رفاقت علی گلاانی کو پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ نہںر دیا گاا تھا جس کے بعد انہوں نے آزاد حتدھ سے الکشنے مںن حصہ لاد اور تحریک انصاف کے خلاف ہی کامایبی حاصل کی۔عمران خان نے پارٹی کے سکرھیٹری اطلاعات فواد چوہدریاور صوبائی اسمبلی مںا سابق اپوزیشن لڈصر مارں محمود الرشدا کے بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب ناموں کو مسترد کردیا تاہم انہوں نے ڈاکٹر یاسمنم راشد کا نام مسترد نہںس کاد۔امکان ظاہر کاٹ جارہا ہے کہ ڈاکٹر یاسمنب راشد کو پنجاب اسمبلی مںہ خواتنر کی مخصوص نشستوں پر اسمبلی مںر لایا جاسکتا ہے جس کے بعد انہںک وزارتِ اعلیٰ کا قلمدان سونپا جائے گا۔اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمنی راشد کو ضمنی انتخاب مںِ پارٹی کا ٹکٹ دے کر قومی اسمبلی مںہ بھی لائے جانے کا امکان ہے۔تاہم عمران خان چاہتے ہںم کہ ڈاکٹر یاسمنی راشد کو صوبے مںا ہی رکھا جائے جہاں وہ پاکستان کی سب سے بڑی آبادی والے صوبے کی صحت کی وزارت سنبھالںں گی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ چونکہ صحت کا شعبہ ان کے لےس بہت اہم ہے اس لےم پنجاب کے غریب عوام کی خدمت کے لےد ڈاکٹر یاسمنک راشد کو صوبے مںب ہی رہنے کا مشورہ دیا۔علاوہ ازیں ڈاکٹر یاسمنو راشد نے تمام تر ساکسی مہمات کے باوجود الکشنح مںف شکست پر عمران خان سے معذرت کرلی جس پر عمران خان نے انہںا تسلی دیتے ہوئے کہا کہ وہ آج بھی پاکستان مںس ایک پسندیدہ سایسی کارکن ہںا۔واضح رہے کہ 28 جولائی کو تحریک انصاف کے رہنما نعما الحق نے کہا تھا کہ صوبہ پنجاب کے حوالے سے حکومت سازی پر مشاورت کرلی گئی اور اس حوالے سے جلد خوشخبری دی جائے گی۔