لاہور(ویب ڈیسک ) پنجاب میں حکومت سازی کے لیے تحریک انصاف مطلوبہ ارکان کی تعداد حاصل کرنے میں مسلم لیگ (ن) کے مقابلے میں آگے نکل گئی تاہم دونوں جماعتین سیاسی جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔پنجاب میں حکومت سازی کے لیے کسی بھی جماعت کو 149 ارکان کی تعداد حاصل کرنا ہے،
اب تک مسلم لیگ (ن) کے پاس 129 اور تحریک انصاف کے پاس 123 ارکان ہیں جب کہ حال ہی میں آزاد ارکان کی بڑی تعداد نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ مزید 4 ارکان نے ان کی جماعت میں شمولیت اختیار کرلی جس کے بعد پنجاب میں ارکان اسمبلی کی تعداد 138 تک پہنچ گئی اور آج رات تک یہ تعداد 140 ہوجائے گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت سازی کے لیے آزاد ارکان کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہی آج بنی گالہ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کریں گے جس کے دوران مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ کے صوبے میں نمبر گیم پورا کرنے کے لیے آزاد ارکان سے رابطے جاری ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ چند روز میں مطلوبہ ارکان کی حمایت حاصل کر لی جائے گی۔ مسلم لیگ ن کا وفد پیپلز پارٹی سے آج دوبارہ مذاکرات کرے گا جس کے دوران میثاق جمہوریت کے مطابق پنجاب حکومت کے لیے پیپلز پارٹی کی حمایت طلب کی جائے گی۔یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں 29 آزاد اراکین کے علاوہ، مسلم لیگ ق کو 7 اور پیپلز پارٹی کو 6 نشستیں حاصل ہیں۔
جبکہ دوسری جانب یک اور خبر کے مطابق جھنگ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے 18 ارکان کی ضرورت ہے اور آئندہ چند روز میں مطلوبہ ممبران کی حمایت حاصل کرلیں گے۔ رانا ثناء اللہ نے جھنگ کے شہری حلقے پی پی 126 سے نومنتخب رکن پنجاب اسمبلی مولانا معاویہ اعظم سے ملاقات کی، اس موقع پر مولانا احمد لدھیانوی بھی موجود تھے۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرح روز ایک ایک دو دو کرکے ممبران نہیں لائیں گے، پی ٹی آئی کو جلدی ہے اس لیے ہم بھی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے پاس پیسہ بھی ہے اور جہاز بھی ہے، ہمارے پاس نہیں۔رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی ہارس ٹریڈنگ کر رہی ہے، وفاق میں 10 کروڑ اور صوبے میں 5 کروڑ کی آواز لگائی گئی ہے۔اس موقع پر مولانا معاویہ اعظم طارق کا کہنا تھا کہ دونوں پارٹیوں سے باقاعدہ رابطہ ہوچکا ہے، ایک دو روز میں مشاورت سے فیصلہ کر لیں گے۔دوسری جانب رانا ثناء اللہ نے چنیوٹ میں بھی آزاد نومنتخب اراکین سے ملاقات کی۔واضح رہے کہ تخت لاہور کے لیے مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف میں کانٹے کا مقابلہ ہے اور دونوں جماعتیں آزاد امیدواروں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کر رہی ہیں، تاکہ مطلوبہ نمبر پورا کرکے پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آسکیں۔اس وقت 131 ارکان کے ساتھ تحریک انصاف پنجاب اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 129 ہے۔(