کپتان کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا۔۔۔۔ اسلامی ترقیاتی بنک اور سعودی حکومت عمران خان پر اعتماد کرتے ہوئے کتنے ارب ڈالر دینے پر رضا مند ہوگئے؟ خبر آتے ہی ’ آئی ایم ایف‘ کے ماہرین بھی دنگ رہ گئے ۔۔۔اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما شیریں مزاری نے کہا ہےکہ مسلم لیگ (ن)
نے بے تحاشا سرمایہ خرچ کر کے بین الاقوامی رائے عامہ فرم کے ذریعے بھارتی اور عالمی میڈیا میں عمران خان کا منفی تاثر پیش کرنے کی کوشش کی اس کے باوجود ملک بھر میں ہمارے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا ہے جبکہ عمران خان کی ایمانداری پر اعتماد کرتے ہوئے اسلامی ترقیاتی بنک ساڑھے چار ارب ڈالر جبکہ سعودی حکومت 2 ارب ڈالر کے آسان قرضے دینے پر رضا مند ہے اور آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز نجی ٹی وی کے پروگرام کرتے ہوئے تحریک انصاف کی مرکزی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ تبدیلی پر پوری قوم مبارک باد کے مستحق ہے اور ملک بھر میں ہماری جماعت کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا ہے انہوں نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ ن نے ایک بین الاقوامی لابنگ فارم کے ذریعے بے تحاشہ سرمایہ خرچ کر کے بھارتی اور بین الا قوامی میڈیا کے ذریعے عمران خان کا منفی تاثر پیش کرنے کی کوشش کی اس کے باوجود ہماری جماعت کو کامیابی ملی انہوںنے کہا کہ آئی ایم ایف میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ اسد عمر اور ان کی ٹیم کرے گی لیکن ہو سکتا ہے کہ اس
کی ضرورت ہی پیش نہ آئے کیونکہ ابھی عمران خان نے وزارت عظمیٰ کا حلف بھی نہیں لیا تو روپے کی قدر میں خاصی بہتری آ چکی ہے سٹاک مارکیٹ بھی اوپر جانا شروع ہو گئی ہے جبکہ سونے کی قیمت بھی کافی کم ہوئی ہے۔شیریں مزاری نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بنک نے ساڑھے چار ارب ڈالر قرض کی سہولیت بحال کر دی ہے جبکہ انٹر نیشنل اسلامک ٹریڈ فنانس کار پوریشن نے بھی سعودی حکومت کی مدد سے 2 ارب ڈالر قرض دینے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔حالانکہ یہ ادارے گزشتہ حکومت کو یہی قرض دینے سے انکار کر چکے تھے لیکن عمران خان کی ایمانداری اور قائدانہ صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مثبت تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں انہوںنے کہا کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا انتخابات میںفوجی مداخلت کا بیان مضحکہ خیز ہے ان کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے کہ ان کا اپنا صدر روس کی مدد سے اپنے عہدے تک پہنچا ہے۔شیریں مزاری نے کہا کہ امریکہ شاہی فرمان جاری کرنا بند کرے اور جیسا کہ عمران خان پہلی ہی واضح کر چکے ہیں کہ برابری کی سطح پر بات چیت کے لئے تیار ہیں لیکن قوم کی عزت نفس پر کوئی سمجھوتہ نہیںکیا جائے گا اور نہ ہی تکطرفہ پالیسی چلے گی انہوںنے کہا کہ حلف اٹھانے کے فوارً بعد عمران کان کا دورہ افغانستان متوقع ہے اور ہم بھارت سمیت تمام ہسمایوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے خواہان ہیں تاہم بھارت کو کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی روکنا ہو گی سابق وزیراعظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل سے پمز ہسپتال منتقلی کے بارے میں انہوںنے کہا کہ نواز شریف سیاسی قیدی ہیں وہ کرپشن پر جیل گئے ہیں لیکن اگر ان کا علاج جیل کے ہسپتال میںممکن نہیں ہے تو کسی بھی ہسپتال منتقل کرنے میںکوئی حرج نہیںہے۔