Tuesday November 5, 2024

’’ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے ڈاکٹر یاسمین راشد یا فواد چوہدری نہیں بلکہ ۔۔۔۔۔۔‘‘ حسن نثار نے عمران خان کو ایسا مشورہ دے دیا کہ پی ٹی آئی ٹائیگرز بھی سینئر صحافی کی حمایت میں کھڑے ہوگئے

’’ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے ڈاکٹر یاسمین راشد یا فواد چوہدری نہیں بلکہ ۔۔۔۔۔۔‘‘ حسن نثار نے عمران خان کو ایسا مشورہ دے دیا کہ پی ٹی آئی ٹائیگرز بھی سینئر صحافی کی حمایت میں کھڑے ہوگئے۔۔۔لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کارحسن نثار نے علیم خان کووزارت اعلیٰ پنجاب کیلئے بہترقراردے دیا ہے، ڈاکٹریاسمین راشد، طاہرصادق یا فواد

 

چودھری بہترنہیں، پنجاب بڑا صوبہ ہے اس کیلئے تجربہ کاراور ن لیگیوں کی واردات کوایکسپوزکرنے والا بندہ چاہیے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے سمجھدار بندہ چاہیے۔فواد چودھری کوٹھنڈی کرکے کھانی چاہیے۔ اس سے تعلقات اچھے ہیں۔ لیکن پارٹی کواس کی کہیں اور ضرورت ہے۔طاہر صادق کا مجھے کچھ نہیں، ڈاکٹریاسمین راشد کا تُک نہیں بنتا کیونکہ 10سال کی طویل واردات ہے۔اس وقت دانا اور سمجھدار تجربہ کار بندہ چاہیے جوان کی تہہ درتہہ چوریاں پکڑ سکے۔میرے خیال میں علیم خان ان سب سے بہتر ہے۔ کیونکہ اس کاتجربہ تو ہے۔انہوں نے کہا کہ علیم خان کے خلاف پروپیگنڈا اپنی جگہ لیکن علیم خان کے خلاف ایف بی آر،، سی ڈی

 

اے ، ایل ڈی اے کوئی ادارہ چھوڑا نہیں سب ادھیڑ کررکھ دیا ہے۔ لیکن 10سال کیوں چھوڑے رکھا۔اسی لیے کہ علیم خان کے خلاف کچھ نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ سب سے زیادہ ن لیگیوں کے قبضے میں رہا ہے۔ اس صوبے کوادھیڑنا چھوٹی بات نہیں ہے۔جو کچھ یہ سب کرکے گئے ہیں توان ناموں میں علیم خان بہتر نام ہے۔اس سے قبل انہوں نے ایک اور پروگرام میں کہا کہ میں اس الیکشن کی نہیں بلکہ اگلے تین سے چار الیکشن کی بات کررہا ہوں اس ملک میں مستحکم حکومت نہیں دیکھ رہا۔آفتاب اقبال نے سوال کیا کہ اگر اسی طرح کی جمہوریت رہے گی توپھر کوئی بڑی تبدیلی نظرنہیں آتی ۔جس پرحسن نثارنے کہا کہ جب تک یہ بدلتے نہیں حالات نہیں بدلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی سیاسی ایلیٹ کوسمجھ لیناچاہیے کہ اب ان کے پرانی روش اور گورننس کا طریقہ وارے میں نہیں رہ گیا ہے۔ملک کا حل کنٹرولڈ ڈیموکریسی ہے۔

FOLLOW US