Tuesday November 5, 2024

نئے وزیر اعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری۔۔۔ کن بھارتی شخصیات نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا ہے؟ نام جان کر ٹائیگرز خوشی سے جھوم اٹھیں گے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)ملک کے متوقع نئے وزیراعظم عمران خان کی تقریب ِحلف برداری کی تاریخ کا ابھی کوئی تعین نہیں کیا گیا ہے تاہم بھارت سے آمدہ اطلاعات کے مطابق ماضی کے بین الاقوامی شہرت یافتہ کرکٹرعمران خان کے بھارتی کرکٹر دوستوں نے اُن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے

پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کی ہے اور یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ ہندوستان کے کئی سابق معروف کرکٹر اس تقریب میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ایک انگریزی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق سابق ’’را ‘‘چیف اے ایس دلت کا کہناہے کہ عمران خان کی حلف برداری تقریب میں کپل دیو ، سنیل گواسکر اور سچن ٹنڈولکر سمیت کئی بڑے کرکٹر شامل ہوسکتے ہیں ۔ نیوز چینل سے گفتگو میں دلت کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حلف برداری تقریب میں خواہ کوئی جائے یا نہیں ، ہمارے کچھ خاص کرکٹر وہاں موجود ہوسکتے ہیں۔دوسری جانب انتخابی نتائج پر تحفظات کے باوجود پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون نے اسمبلیوں سے حلف لینے کا فیصلہ کیا ہے۔25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں بڑی جماعتوں کی جانب سے بے ضابطگیوں اور دھاندلی کے الزامات لگائے جارہے ہیں اور آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے وفود کی ملاقات آج ہوگی۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے خورشید شاہ پر مشتمل کمیٹی صدر (ن) لیگ شہباز شریف سے ملاقات کریں گے جس کے دوران آئندہ کے لائحہ عمل کو تبادلہ خیال کیا جائے گا۔دونوں جماعتوں کی جانب سے بنائی جانے والی مشترکہ

کمیٹی سیاسی رہنماوں سے بھی ملاقات کرے گی۔یاد رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں تحریک انصاف کو دیگر جماعتوں کے مقابلے میں واضح برتری حاصل ہے اور وہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔ایک اور خبر کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی پسند نا پسند کے بجائے قانون کے مطابق چلے۔الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کو آج فون کیا کہ ان سے ملنا چاہتے ہیں لیکن چیف الیکشن کمشنر کے جواب کا انتظار کرتے رہے اور انہوں نے کوئی رابطہ تک نہیں کیا۔ایاز صادق کا کہنا تھا کہ میں اب بھی اسپیکر قومی اسمبلی ہوں اور شاہد خاقان عباسی سابق وزیر اعظم ہیں، چیف الیکشن کمیشن کو اسپیکر آفس اور سابق وزیر اعظم کے منصب کی عزت کرنی چاہیے تھی لیکن ایسے اطلاع دیے بغیر کے چلے جانا غیر مناسب تھا اور ان پر انگلیاں اٹھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فارم 45 کےحوالے سے چیف الیکشن کمشنر سے بات کرنی تھی کیوں کہ شاید ہی کوئی حلقہ ہو جہاں پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 ملا ہو لیکن جب چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے لیے پہنچے تو پتہ چلا کہ وہ گھر جاچکے ہیں۔

FOLLOW US