Wednesday November 6, 2024

بریکنگ نیوز :نجم سیٹھی کے بعد پی سی بی کا نیا چیئر مین کون ہو گا؟ عمران خان کے فیصلہ نے پاکستانیوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیر دیں

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین نجم سیٹھی نے حکومت کی تبدیلی کے باوجود اپنے عہدے سے مستعفی نے ہونے کا فیصلہ کرلیاہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی زیر قیادت قومی اسمبلی کی 269میں

سے 119 نشستیں حاصل کرکے اس وقت حکومت بنانے کے لیے اپنی پوزیشن انتہائی مضبو ط کرلی ہے جب کہ سابق کپتان ملک کے 19ویں ممکنہ وزیر اعظم بھی ہوں گے ،دوسری جانب حکومت کے ساتھ ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ میں بھی بڑی تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جہاں لیجنڈری فاسٹ باﺅلر وسیم اکرم کونجم سیٹھی کی جگہ چیئر مین پی سی بی کی کرسی سنبھالنے کیلئے فیورٹ امیدوار تصور کیا جارہا ہے ۔نجم سیٹھی اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ، انہوں نے 2013ءاور2014ءمیں بھی کچھ عرصے کے لیے یہ کرسی سنبھالی تھی جس کے بعد شہریار خان کو چیئر مین پی سی بی منتخب کرلیا گیا اور نجم سیٹھی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئر مین بن گئے ،گزشتہ سال نجم سیٹھی نےپاکستان کرکٹ بورڈ کے 30چیئر مین کے طور پر اپنے سیٹ سنبھالی ہے اور اب وسیم اکرم کے ایک فیملی ممبر کے مطابق اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ سابق کپتان کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی باگ دوڑ سونپی جاسکتی ہے ،مذکورہ فیملی ممبر کا کہنا تھا کہ عمران خان اور وسیم اکرم اپنے کرکٹ کیریئر سے ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہیں اور اب دونوں ملک کو بلندیوں کی جانب

لے جانے کے لیے تیار ہیں ۔دوسری جانب ذرائع کا دعوی ہے کہ نجم سیٹھی نے بھی حکومت کی تبدیلی کے باوجود اپنے عہدے سے استعفی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ، نجم سیٹھی کے قریبی ذرائع کے مطابق چیئر مین پی سی بی کو ہٹانے کا اختیار بورڈ کے پیٹرن انچیف وزیر اعظم کے پاس بھی نہیں ہے اور اگر انہیں ہٹانے کے لیے کوئی غیر آئینی اقدام کیا گیا تو انٹر نیشنل کرکٹ کونسل اس پر سخت رد عمل کا اظہار کرسکتی ہے ۔یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف 115 نشستیں جیت کر ایوان زیریں کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے، مسلم لیگ (ن) 62 نشستوں کے ساتھ دوسری جب کہ پیپلز پارٹی 43 کے ساتھ تیسری بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، متحدہ مجلس عمل کی قومی اسمبلی میں 12، مسلم لیگ (ق)5، ایم کیو ایم پاکستان 6 ، جی ڈی اے 2 جب کہ عوامی مسلم لیگ، پاکستان تحریک انسانیت، اے این پی اور بی این پی کا ایک ایک امیدوار کامیاب ہوا ہے، دوسری جانب 12 آزاد امیدوار قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔

FOLLOW US