’’ مک گیا تیرا شو نواز، گو شہباز، گو شہباز‘‘ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج کس کے سر سجے گا؟ پی ٹی آئی کی جانب سے مضبوط ترین نام سامنے آگیا ۔۔۔۔ لاہور (نیوز ڈیسک) دو روز قبل ہونے والے عام انتخابات کے نتائج اب تک آنے کا سلسلہ جاری ہے
تاہم پی ٹی آئی اب تک 109 نشستیں حاصل کر چکی ہے اور وفاق میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی ہے جبکہ پنجاب میں ن لیگ آگے ہے لیکن پی ٹی آئی پانچ سیٹیں پیچھے ہے اور صوبے میں حکومت بنانے کی تگ و دو میں لگ گئی ہے ۔پاکستان تحریک انصاف بھی حکومت بنانے کیلئے سرگرم ہیں اور ان کی جانب سے عبدالعلیم خان کو وزیراعلیٰ کیلئے مضبوط امیدوار قرار دیا جارہاہے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ ن 127 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ پی ٹی آئی 122 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور دونوں جماعتوں کی ہی کوشش ہے کہ حکومت بنائی جائے اور اس حوالے سے دونوں جماعتوں نے رابطوں کا آغاز کر دیاہے تاہم اس میں سب سے زیادہ کردار آزاد امیدواروں کا ہو گا جن کی تعداد 29 ہو گئی ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کی مختلف حلقوں میں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے کچھ نام چل رہے ہیں جن میں عبدالعلیم خان ، فواد چوہدری ،اٹک سے تعلق رکھنے والے میجر طاہر صادق بھی شامل ہیں تاہم یہاں پر سب سے زیادہ گردش میں رہنے والی شخصیت شاہ محمود قریشی تو صوبائی اسمبلی سے شکست کھانے کے بعد اس دوڑ سے ہی باہر ہو گئے ہیںجس کے بعد عبدالعلیم خان مضبوط
ترین امیدوار بن کر سامنے آئے ہیں جبکہ پی ٹی آئی میں موجود دوسرا گروپ سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمود کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کے لئے سرگرم ہو گیا ہے۔دوسری جانب کچھ حلقوں میں ق لیگ کے پرویز الہیٰ پر بھی بحث جاری ہے اور ان کا نام بھی اس فہرست میں چل رہاہے اور یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ پرویز الہیٰ کو کہا جائے کہ وہ آزاد ارکان کو ساتھ ملا لیں اور ن لیگ میں فاورڈ بلاک بنوائیں ۔عبدالعلیم خان کے اسلام آباد میں ہونے پر میاں محمود الرشید کو اسلام آباد بلوا لیا گیا ہے۔