”پی ٹی آئی کیلئے دھچکا، مسلم لیگ (ق) کے رہنماءچوہدری پرویز الٰہی۔۔۔۔۔“حامد کا دھماکہ خیز انکشاف، عمران خان کے لیے نئی مشکل کھڑی ہوگئی ۔۔۔۔لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) عام انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں لینے والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت بنانے کیلئے جوڑ توڑ میں مصروف ہے لیکن
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماءچوہدری پرویز الٰہی نے ایسا کام شروع کر دیا ہے کہ عمران خان کی پریشانی کی حد نہ رہے گی۔معروف سینئر صحافی حامد میر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انکشاف کیا کہ ”پی ٹی آئی کیلئے دھچکا، مسلم لیگ (ق) کے رہنماءچوہدری پرویز الٰہی جو تحریک انصاف کے اتحادی ہیں، پنجاب اسمبلی کے نومنتخب آزاد امیدواروں سے خود ہی رابطے کر رہے ہیں۔ ان کی کوشش سے ایک آزاد امیدوار مسلم لیگ (ق) میں شامل ہو گیا ہے جبکہ کل ایک اور آزاد امیدوار شائد ان کی جماعت میں شامل ہو جائے۔ پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ممکنہ امیدوار بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔“ واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے مرکز میں ق لیگ، جی ڈی اے، عوامی مسلم لیگ، بی اے پی اور آزاد امیدواروں کی حمایت لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور پنجاب میں آزاد امیدوارواں کی حمایت یافتہ جماعت ہی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی۔تحریک انصاف نے پنجاب میں بھی حکومت بنانے کی کوششیں تیز کردی ہے ، علیم خان اورفوادچوہدری اوروزیراعلیٰ پنجاب کے لیے فیورٹ ہیں جبکہ شاہ محمود قریشی صوبائی اسمبلی کی نشست ہار کر وزارت اعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہوچکے
ہیں۔تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے فواد چوہدری کو مرکز میں رہنے کا مشورہ دیا جارہا ہے جبکہ اٹک کے میجر طاہر صادق بھی وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے لیے کوشاں ہیں تاہم حتمی فیصلہ فیصلہ اسمبلی میں پارٹی پوزیشن دیکھ کر کیا جائے گا۔دوسری جانب خیبر پختون خوامیں وزیراعلی کے لئےعاطف خان مضبوط امیدوارہیں، عمران خان نے عاطف خان کو بنی گالہ بلا لیا ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے بلوچستان میں بھی جوڑ توڑ کی کوششیں جاری ہیں اور کپتان نے یار محمد رند کو اسلام آباد بلا لیا۔ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی، بی این پی مینگل اور پی ٹی آئی کی مخلوط حکومت متوقع ہے، اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں کے آزاد امیدواروں سے رابطہ جاری ہے۔پی ٹی آئی نے سندھ میں ہم خیال جماعتوں کے ہمراہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے دو سواکیاون حلقوں کے نتائج کا اعلان کردیا ہے ، جس کے مطابق پی ٹی آئی 115 نشستوں کےساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی، ن لیگ 62 سیٹوں کے ساتھ دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی 42 نشستوں کےساتھ تیسرے نمبرپر ہے۔