Wednesday November 6, 2024

ریحام خان کے بعد بشریٰ بی بی بھی عمران خان کیلئے خطرہ قرار! اقتدار ملتے ہی کیا ہو نیوالا ہے؟ تشویشناک خبرآگئی

لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے ریحام خان سے دوسری شادی کی،،ریحام خان ایک بولڈ خاتون تھیں تاہم یہ شادی زیادہ عرصے تک نہ چلی اور دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔۔عمران خان نے اس کے بعد پاکپتن سے تعلق رکھنے والی بشری بی بی سے شادی کی۔بشری بی بی با پردہ خاتون ہیں۔بشری بی بی عمران خان کی

روحانی پیشوا بھی تھیں۔اپنی روحانی پیشوا سے شادی کرنے پر عمران خان کو مخالفین کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔یہ بھی کہا گیا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے لاہور کے علاقے زمان پارک میں موجود اپنے والد کی جانب سے تعمیر کردہ رہائش گاہ کو گروا کر وہاں ایک نیا گھر تعمیر کروا لیا ہے۔ نئے گھر کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنی اہلیہ کے ہمراہ زمان پارک پہنچے تھے۔اس دوران عمران خان اپنی اہلیہ کے ہمراہ جیسے ہی وہاں پہنچے تو وہاں موجود لوگوں نے دیکھا کہ بشریٰ بی بی نئے تعمیر ہونے والے اس گھر میں خاص طور پر پہلے داخل ہوئیں اور عمران خان بعد میں داخل ہوئے۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ عمران خان کی جانب سے زمان پارک کا گھر بشریٰ بی بی کے کہنے پر گرایا گیا تھا اور کہا گیا کہ بشری بی بی نے عمران خان کو بتایا ہے کہ زمان پارک والا گھر آپ کے وزیراعظم بننے میں رکاوٹ ہے۔جس کے بعد عمران خان نے اس گھر کر گرا دیا۔ تاہم بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔۔عمران خان پر مخالفین نے تنقید کرتے ہوئے یہ تک کہہ دیا تھا کہ عمران خان نے صرف اور صرف وزیراعظم بننے کے لیے بشری بی بی سے شادی کی ہے۔بشری بی بی سے متعلق سوشل میڈیا پر بھی بحث کی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ بشری بی بی سے شادی کے بعد عمران خان کی زندگی میں اچھی تبدیلی آئی ہیں۔عمران خان کی بشری بی بی سے شادی کے بعد ن لیگ کے لیے بھی مشکل وقت شروع ہوا۔۔عمران خان کی تیسری شادی کے کئی عرصے تک بشری بی بی نے عمران خان کی سیاسی زندگی میں کوئی مداخلت نہیں کی۔تاہم الیکشن 2018ء میں ٹکٹ کی غیر منصفانہ تقسیم پر عمران خان کو شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔اور احتجاج کرنے والوں میں خواتین بھی شامل تھیں۔لیکن اس موقع پر بشری بی بی نے بہترین انٹری دی اور ناراض خواتین کو منا لیا۔کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ عام انتخابات میں ٹکٹس نہ ملنے کے خلاف تحریک انصاف کی مشتعل خواتین کارکنان لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر سراپا احتجاج تھیں۔لیکن بشریٰ بی بی نے خواتین کو منانے میں اہم کردار ادا کیا، اس موقع پر عمران خان کی اہلیہ نے انہیں گھر میں بلا کر عمران خان کی جدوجہد کے حوالے سے واقعات بیان کئے۔بشریٰ بی بی سے واقعات سن کر خواتین متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکیں اور احتجاج ختم کر دیا۔اس کے بعد بشری بی بی مخلتف حوالوں سے خبروں کا حصہ بنی رہی۔۔سعودی عرب میں عمرہ ادائیگی کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ کو بہترین پوٹوکول دیا گیا۔اس کے بعد عمران خان نے اہلیہ کے ہمراہ پاکپتن میں درگاہ پر حاضری دی۔بشری بی بی نے درگاہ کو بوسہ دیا تو عمران خان بھی جھک گئے جس کے بعد انہیں مخالفین کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ عمران خان نے اہلیہ کی دیکھا دیکھی سجدہ کیا ہے۔درگاہ میں عمران خان بشری بی بی کے اشاروں پر چلتے ہوئے نظر آئے۔جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں بھی شروع ہو گئی کہ عمران خان اپنی اہلیہ کے کہنے پر چلتے ہیں یہاں تک کہ سیاسی فیصلے بھی ان سے پوچھ کر کرتے ہیں۔الیکشن2018ء میں عمران خان کی جماعت تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی ہے۔جس کے بعد عمران خان پاکستان کے اگلے متوقع وزیراعظم ہوں گے۔اور بشری بی بی خاتون اول ہوں گی۔لیکن عمران خان کے لیے بطور وزیراعظم یہ عہدہ سنبھالنا اتنا آسان نہ ہو گا۔کیونکہ عمران خان کی طرف سے اگر کوئی بھی غیر متوقع اور غلط فیصلہ کیا گیا تو پھر مخالفین کی طرف سے یہ تنقید کی جائے گی کہ عمران خان نے یہ فیصلہ بشری بی بی کے کہنے پر کیا ہے۔۔عمران خان کی دوسری بیوی ریحام خان پر تنقید کی جاتی تھی کہ وہ سیاست میں آنا چاہتی ہیں اور پارٹی فیصلوں میں بھی مداخلت کرتی ہیں۔اور اب اسی تنقید کا سامنا عمران خان کو بشری بی بی کے حوالے سے کرنا

پڑے گا،بشری بی نے عمران خان کی جیت پر بھی بیان دیا ہے کہ مظلوم عورتوں، بیواؤں، یتیموں، بے سہارا لوگوں کو سلام اور مبارک پیش کرتی ہوں۔ فیصلہ اللہ نے آپ کو وہ لیڈر دیا ہے جو آپ کا خیال بھی رکھے گا اور آپکی حفاظت بھی کرے گا۔ عمران خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہر فیصلہ اہلیہ سے پوچھ کر کرتے ہیں ۔اس لیے عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد ان کی طرف سے کیئ گئے ملکی فیصلوں پر بشری بی بی اثر انداز ہوں گی۔۔عمران خان کی وزارت عظمیٰ میں سب سے بڑا خطرہ انہی کی بیگم ثابت ہو سکتی ہیں۔بشری بی بی ملکی فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں جس سے عمران خان کو پریشانیوں کا سامنا ہو گا۔

FOLLOW US