لاہور (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان نے این اے 129میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست سے دی۔ریٹرننگ آفیسر نے علیم خان کی درخواست منظور کر لی جس کے بعد آر او نے این اے 129کا انتخابی نتیجہ روک لیا ہے۔ریٹرننگ آفیسر نے کل صبح 10 بجے علیم خان اور ایاز صادق کو طلب کر لیا ہے۔ریٹرننگ آفیسر نے غلام مرتضی
نے این اے 129 کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا ہے۔علیم خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ این اے 129میں نتائج حقائق سے بر عکس دئیے گئے۔پولنگ ایجنٹس کو فارم 44اور 45کی کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں۔بیلٹ پیپرز کی گنتی کے وقت پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا تھا۔یاد رہے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 129 لاہور VII سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق ایک لاکھ 3 ہزار 21 ووٹلے کر کامیاب قرار پائے۔الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کےعبدالعلیم خان 94 ہزار 879 ووٹوں کے ساتھ دوسرے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے محمد یوسف 12 ہزار 875 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 53.96 فیصد رہی۔مزید غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے مقابلے میں ن لیگ ایک اور اپ سیٹ شکست کے دہانے پر ہے۔لیکن کچھ حلقوں میں ن لیگ کو کامیابی بھی ہوئی جس نے ن لیگی کارکنان اور قیادت کو مزید مایوس ہونے سے بچا لیا۔ سردار ایاز صادق لاہور کے حلقہ این اے 129 سے کامیاب ہو گئے تھے۔لیکن علیم خان نے ان نتائج کو تسلیم نہیں کیا۔۔ بدھ کے روز ہونے والے پاکستان کے عام انتخابات کے سلسلے میں پولنگ شام 6 بجے ہی ختم ہوگئی تھی۔ پولنگ ختم ہونے کے ایک گھںٹے بعد غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوا۔اس سلسلے میں قومی اسمبلی کی 272 میں سے 260 نشستوں کے 20 سے 25 فیصد پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج بھی سامنے آ چکے ہیں۔ اب تک موصول ہونے والے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف باقی جماعتوں پر برتری حاصل کیے ہوئے ہے۔ قومی اسمبلی کی 272 میں سے 260 نشستوں کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج میں سے تحریک انصاف اب تک کل 120، ن لیگ کو 61، پیپلز پارٹی کو 40 ، ایم ایم اے کو 11 ، ایم کیو ایم کو 7 جبکہ آزاد اُمیدواروں 16 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔