کوئٹہ (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف بلوچستان میں مخلوط حکومت بنانے کے لیے متحرک ہو گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف الیکشن 2018ء کے نتائج کے بعد بلوچستان میں مخلوط حکومت بنانے کے لیے متحرک ہو گئی ہے۔ پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند کو مشاورت کے
لیے بلا لیا ہے،،عمران خان سردار یار محمد رند سے مخلوط حکومت اور اہم معاملات پر مشاورت کریں گے۔عمران خان نے انہیں کہا ہے کہ وہ بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے تمام تر کوششیں کریں۔اور جو آزاد امیدوار ہیں ان سے رابطے کر کے انہیں رضامند کیا جائے۔اور اس کے علاوہ دیگر پارٹیوں سے بھی بات کریں۔ان تمام معاملات پر گفتگو کرنے کے لیے عمران خان نے بلوچستان کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند کا اسلام آباد بلا لیا ہے۔ابھی تک پاکستان تحریک انصاف بلوچستان میں چوتھے نمبر پر ہے۔تاہم ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان خوب رابطے ہیں۔یاد رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے بلوچستان اسمبلی کی 44 نشستوں کے نتائج کے مطابق
بلوچستان عوامی پارٹی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست، متحدہ مجلس عمل اور آزاد امیدوار چھ چھ نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ، بلوچستان نیشنل پارٹی 5 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر جبکہ اے این پی کی 4 نشستیں، پی ٹی آئی کی 3 ، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کی 2، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کی ایک ، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے ایک نشست حاصل کی۔پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے ایک نشست حاصل کی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اب تک جاری کئے گئے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی1 موسی خیل/ شیرانی سے ایم ایم اے کے امیدوار حاجی محمد حسن شیرانی12054 ووٹ لے کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سردار بابر خان 11915 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر جبکہ بلوچستانعوامی پارٹی کے امیدوار نظر خان 4889 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ڈالے گئے ووٹوں کی شرح37.46 فیصد رہی۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 2 ژوب سے آزاد امیدوار مٹھا خان کاکڑ 16003 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد نواز 9475 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ پاکستان مسلم لیگ کے جعفر خان مندوخیل 8317 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 43.69 فیصد رہی۔بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 3 قلعہ سیف اللہ سے متحدہ مجلس عمل پاکستان کے امیدوار مولانا نور الله 22419 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشنکے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پشتونخوا عوامی ملی پارٹی کے امیدوار نواب محمد ایاز خان جوگیزئی 17133 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے امیدوار ملک امان الله 11826 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔اس حلقہ میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 54.72 فیصد رہی۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی4 لورالائی سے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار محمد خان 13ہزار481 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے ۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق متحدہ مجلس عمل کے امیدوار مولوی فیض اللہ 11ہزار 962 ووٹ حاصل کرکے دوسرے جبکہ آزاد امیدوارشمس الدین 8 ہزار 138 ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے۔حلقے میں رجسٹرڈ کل ووٹرز کی تعداد 89760 ہے جبکہ 47612 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 53.04 فیصد رہی۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہپی بی 5 دکی سے آزاد امیدوار مسعود علی خان 13322 ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابقبلوچستان عوامی پارٹی کے سردار محمد ناصر 6887 ووٹ حاصل کر کے دوسرے اور متحدہ مجلس عمل کے یحییٰ خان ناصر 5851 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 54.46 فیصد رہی۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 6 زیارت کم ہرنائی سے بلوچستان عوامی پارٹی کے نور محمد ولد ابراہیم 20 ہزار 411ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق متحدہ مجلس عمل پاکستان کے امیدوار محب اللہ 19 ہزار 260 ووٹلے کر دوسرے جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے عبدالرحیم 11 ہزار 732 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔