ہنگو(ویب ڈیسک) پی کے 83 ہنگو میں پاکستان تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کرلی پی ٹی آئی کے امیدوار شاہ فیصل خان نے 13690 نے ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مقابلے میں ایم ایم اے کے امیدوار عبداللہ نے 1150 ووٹ حاصل کیے، دوسری طرف این اے 33ہنگو میں پی ٹی آئی
کے حاجی خیال زمان نے 24189 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ ان کے مقابلے میں ایم ایم اے کے عتیق الرحمٰن 22112 ووٹ حاصل کر سکے۔دوسری طرف پولنگ کا وقت 6 بجے ختم ہو چکا ہے جبکہ عام انتخابات 2018 کیلئے پورے پاکستان میں پولنگ کا وقت ختم شام 6 بجے ہو گیا ۔پولنگ اسٹیشن میں موجود افراد اپنا ووٹ کاسٹ کر سکیں گے ۔ اس کے علاوہ کوئی بھی فرد اب ووٹ نہیں کر سکے گا ۔ مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلز پارٹی اور شیخ رشید نے پولنگ کا وقت بڑھانے کی درخواست کی تھی لیکن الیکشن کمیشن نے ان کی درخواست کو قبول نہیں کیا اور یہ کہہ کر خارج کر دیا کہ الیکشن 2018 کیلئے پہلے ہی ایک گھنٹے کا وقت بڑھایا گیا تھا ۔قومی اسمبلی کی 270 جب کہ چاروں صوبوں کی 570 نشستوں پر پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 6 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔ انتخابی عمل میں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت کل 122 سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حصہ لیا ۔ قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے 12 ہزار 570 امیدوار میدان میں ہیں۔قومی کی 2 اور صوبائی اسمبلیوں کی 6 نشستوں پر مختلف وجوہات کی
بناء پر انتخابات ملتوی کئے گئے ہیں جب کہ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 6 سے پیپلز پارٹی کے میرشبیر بجارانی الیکشن سے قبل ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس120 پارٹیاں رجسٹرڈ ہیں۔ ایک ہزار623 امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پنجاب میں قومی اسمبلی کےحلقوں کیلیے 1534امیدوار میدان میں تھے اور پنجاب اسمبلی کے لیے 3 ہزار 975 امیدوار حصہ لے رہے تھے،بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقوں پر 290امیدوار میدان میں تھے ۔انتخابات 2018میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق اہم حلقوں میں سیاسی جماعتوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی کی 270 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف854 نشستوں، پاکستان مسلم لیگ ن 58، پیپلز پارٹی 27، آزاد امیدوار 25، ایم ایم اے 8، جی ڈی اے 8، بی این پی 5، ایم کیو ایم 6، ق لیگ 4، اے این پی 2 نشستوں پر برتری حاصل کیے ہوئے ہے۔ حق رائے دہی کے لیے ملک بھر میں 85 ہزار 252 پولنگ اسٹیشنز جبکہ 2 لاکھ 41 ہزار 132 پولنگ بوتھ قائم کئے گے تھے۔ جس میں سے 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ انتخابات کے لئے مجموعی طور پر 21 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں۔قومی اسمبلی کے لئے سبز جب کہ صوبائی اسمبلی کے لئے سفید بیلٹ پیپر استعمال کیا گیا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار بیلٹ پیپرز میں سیکیورٹی فیچرز بھی شامل کیے گئے ہیں۔