صوابی (نیوزڈیسک) ضلع صوابی کے حلقہ این اے 19 میں فائرنگ ہوئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فائرنگ پی ٹی آئی اور اے این پی کے کارکنان کے مابین ہوئی۔ فائرنگ کا واقعہ صوابی کے علاقہ کرنل شیر خان کلے میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہوئے۔ جاں بحق شخص پی ٹی آئی کا کارکن تھا۔دوسری جانب این اے 19
صوابی میں خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔میڈیا ذرائع کے مطابق خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے مقامی جرگے نے روکا ہے۔ این اے 19 صوابی سے پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار انجینئیر عثمان خان ترکئی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما وارث خان مد مقابل ہیں۔ علاوہ ازیں ہنگو کے حلقہ این اے 133 میں بھی تاحال کسی خاتون نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ہنگو کے علاقہ کاربوغا شریف اور نریاب کے علاقوں میں تاحال کسی خاتون نے بھی ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پولنگ کے دن خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکنے والوں کے لیے سزا کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایک حکم نامہ بھی جاری کیا گیا۔ چیف الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا کہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے روکا جائے گا۔ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پر تین سال تک قید کی سزا ہونے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ عام انتخابات 2018ء کے پیش نظر ملک بھر میں پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شروع ہو چکا ہے شام 6 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔۔ ملک بھر سے آج 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔آج قومی اسمبلی کے 272 میں سے 270 حلقوں جب کہ صوبائی اسمبلیوں کے 577 میں سے 570 حلقوں کے لیے پولنگ ہو گی اور ووٹرز اپنے پسندیدہ اُمیدوار کو ووٹ دیں گے۔