Friday November 8, 2024

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء کی گاڑی سےجعلی بیلٹ پیپرز برآمد، سنسنی خیز انکشاف

شانگلہ(نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء کی گاڑی سے جعلی بیلٹ پیپرز برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے، پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے 3 افراد گرفتار کرلیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شانگلہ میں پولیس نے خفیہ اطلاع پرن لیگی رہنماء کیخلاف کاروائی کی۔ کاروائی کے دوران ن لیگی رہنماء کی گاڑی سے جعلی بیلٹ پیپرز برآمد ہوئے ہیں۔بتایا گیا ہے

کہ برآمد شدہ بیلٹ پیپرز مبینہ طور پرالیکشن میں دھاندلی کیلئے استعمال ہونے تھے۔ تاہم سکیورٹی اداروں نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے ملزمان کی دھاندلی کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔ پولیس نے ن لیگی رہنماء کی گاڑی سے بیلٹ پیپرز قبضے میں لیکر3 افراد گرفتار بھی کرلیے ہیں۔ گرفتار افراد میں ایک شخص پاکستان پوسٹ آفس کا ملازم ہے۔پولیس نے تینوں افراد کو گرفتار کرکے بیلٹ پیپرزبھیجنے والے امیدوار اور کس پولنگ اسٹیشن پربیلٹ پیپرز استعمال کیے جانے تھے ، یا پھر مزید جعلی بیلٹ پیپرز بھی چھاپے گئے ہیں۔ان تمام پہلوؤں سے متعلق تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ دوسری جانب لاہور میں شفیق آباد تھانہ کی حدود میں واقعہ ایک گندے نالے سے شناختی کارڈ ز سے بھرا بیگ بھی برآمد ہوا۔ تھانہ شفیق آباد کے ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ بیگ میں ایک ہزار سے زائد شناختی تھے۔ شناختی کارڈز پرپنجاب کےمختلف علاقوں کے ایڈریس درج ہیں۔ ایس ایچ او مدثررفیق بٹ کا کہنا ہے کہ شناختی کارڈز کی تصدیق کی جارہی ہے۔تصدیق کے بعد کچھ بتا سکیں گے۔ تصدیق کے بعد ہی قانونی عمل کےتحت کارروائی آگے بڑھےگی۔ پولیس نے شناختی کارڈز کوتصدیق کیلئے نادرا کے حوالے کردیا ہے۔ نادرا کی جانب سے شناختی کارڈز کی تصدیق کاعمل جاری ہے۔ واضح رہے کل بروز بدھ 25 جولائی کوملک میں عام انتخابات 2018ء کا انعقاد کیا جائے گا۔ جس کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تمام ترانتظامات مکمل کرلیے ہیں۔الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ ن ، تحریک انصاف،، پیپلزپارٹی، متحدہ مجلس عمل، عوامی نیشنل پارٹی، ایم کیوایم سمیت بلوچستان کی سیاسی جماعتوں اورآزاد امیدوار حصہ لیں گے۔ الیکشن سکیورٹی صورتحال کوتسلی بخش رکھنے کیلئے پولیس کے ساتھ پولنگ اسٹیشنز پر فوج بھی تعینات کی جائے گی۔ بیلٹ پیپرز کی ترسیل سمیت بیلٹ پیپرز کوپولنگ اسٹیشنز سے واپس الیکشن کمیشن آفس پہنچانے کا کام بھی فوج کی نگرانی میں کیا جائے گا۔ تاہم سیاسی جماعتوں کی ضابطہ اخلاق کے تحت انتخابی سرگرمیاں گزشتہ رات مکمل ہوگئی ہیں۔ کیونکہ انتخابی ضابطہ اخلاق میں پولنگ ڈے سے48گھنٹے پہلے انتخابی اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔

FOLLOW US