Friday November 8, 2024

جسٹس شوکت صدیقی کے پاس اگر یہ چیز نہیں تھی تو انہیں۔۔۔۔ ایئرمارشل (ر) شاہدلطیف بھی میدان میں آگئے ،ایسی بات کہہ دی کہ نئی بحث شروع ہو گئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) ایئرمارشل (ر) شاہدلطیف نے کہاہے کہ جسٹس شوکت صدیقی نے ملکی وقار کوٹھیس پہنچائی، نجی ٹی وی نیوز چینل کے پروگرام کل تک میں میزبان جاویدچوہدری سے گفتگومیں شاہد لطیف نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی کا ٹریک ریکارڈصحیح نہیں، اگران کے پاس کوئی موادتھابھی توکیایہ طریقہ ہے کہ تقریریں کرکے

 

دنیا بھرمیں پاکستان کوبدنام کرو، عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کرجس سازش کے متعلق ہم بات کرتے ہیں اس کاکھلم کھلا ثبوت ہے، آج ایک جج بھی اس کاحصہ بن گیا۔سینئروکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی کے الزامات درست ہیں یاغلط ؟، ہردو صورتوں میں معاملہ سنگین ہے، اسے فل کورٹ میں رکھاجائے اورکھلی سماعت کی جائے۔ جسٹس شوکت صدیقی کوالزامات ثابت کرنے کاموقع دیاجائے، اگرایساثابت ہوتوذمہ دار لوگوں کیخلاف کارروائی کی جائے تاہم دوسری صورت میں جسٹس شوکت صدیقی کیخلاف کمیشن میں معاملہ جائے، مجھے نہیں معلوم یہ کسی سازش کاحصہ ہے تاہم اگریہ سچی بات ہے بھی تورسوائی کی ہے ، وہ نہ کرتے تواچھاتھا۔راولپنڈی انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ

 

ڈاکٹراظہرکیانی نے کہا کہ میرابیٹان لیگ کی طرف سے الیکشن لڑرہاہے نہ نوازشریف کی بیماری سیاسی ہے، ان کی جان کوخطرہ ہے، انھیں اسپتال داخل کیاجائے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان کی سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس نے جسٹس شوکت صدیقی کی تقریر میں ریاستی اداروں پر لگائے جانے والے الزامات کا نوٹس لے لیا ہے جبکہ جسٹس شوکت صدیقی نے اس حوالے سے ایسے جج کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے جس نے پی سی او کے تحت حلف نہ لیا ہو۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے گذشتہ روز اپنی تقریر میں دعویٰ کیا تھا کہ آئی ایس آئی عدالتی معاملات کو مینوپلیٹ کرنے میں پوری طرح ملوث ہے اور آئی ایس آئی کی مرضی کے فیصلے دینے پر انھیں وقت سے پہلے چیف جسٹس بنوانے اور ان کے خلاف دائر ریفرنس ختم کروانے کی پیشکش کی گئی تھی۔پاکستانی فوج کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں بھی چیف جسٹس سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ان الزامات کی جانچ کے لیے کارروائی کریں۔سپریم کورٹ کے نوٹس کے بعد اتوار کی شام کو جسٹس شوکت صدیقی کی جانب سے بیان جاری ہوا جس میں انھوں نے جیف جسٹس کے نام پیغام میں کہا کہ ‘آپ کی جانب سے میرے خلاف ایسے غصے کا اظہار نہ پہلی بار ہوا ہے اور نہ ہی کوئی انوکھی بات ہے۔’ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب انکوائری کرنے کی درخواست کے جواب میں میری بھی درخواست ہے کہ ایک کمیشن قائم کیا جائے جو اس پورے سلسلے کی صداقت کے بارے میں تحقیق کر سکے۔’شوکت صدیقی

 

نے کہا کہ اگر ان کی جانب سے لگائے گئے الزامات غلط ثابت ہوتے ہیں تو وہ اس کی سزا بھگتنے کو تیار ہیں لیکن دوسری جانب اگر ان کے الزامات صحیح ثابت ہوں تو ‘ان لوگوں کی کیا سزا ہوگی جنھوں نے عدلیہ کے عمل میں دخل اندازی کی ہے، چاہے وہ حاضر سروس فوجی ہی کیوں نہ ہوں۔’اس کے علاوہ شوکت صدیقی نے کہا کہ وہ ‘معزز چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہیں کہ اس کمیشن کی سماعت وکلا برادری، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں کی جائے۔’

FOLLOW US