لاہور (نیوزڈیسک) کرپشن اور بدیانتی پر نااہل ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد ن اس وقت نیب لاہور کی تحویل میں ہیں اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے آشیانہ اقبال پراجیکٹ میں تبدیلی کی تھی۔نیب حکام کے رو برو دوران تفتیش فوا د حسن فواد نے تہلکہ خیز انکشافات کر دئیے۔میڈیا رپوٹس کے مطابق فواد حسن فواد نے
شہباز شریف پر براہ راست الزامات لگا دئیے۔فواد حسن فواد نے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کی ایما پر کیا ہے۔نیب نے سوال کیا کہ کس کے کہنے پر اشیانہ اقبال پراجیکٹ کا ٹھیکہ بدلا ؟۔ تو فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ جو کچھ بھی کیا سابق وزیر اعلی شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔فواد حسن فواد سے یہ بھی پوچھا گیا کہ جو انکوائری کمیٹی وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بنائی تھی جس کے سربراہ اس وقت کے صوبائی وزیر خزانہ طارق باجوہ تھے ۔تو وہ پانچ رکنی کمیٹی کی رپورٹ آپ نے کس کے کہنے پر دبائی تھی ؟۔تو فواد حسن فواد نے جواب دیا کہ انہوں نے شہباز شریف کے زبانی احکامات پر عمل کرتے ہوئے اس کمیٹی کی رپورٹ دبائی تھی۔کیونکہ شہباز شریف کو لگتا تھا کہ یہ رپورٹ ان کی مرضی کے خلاف ہے۔اس سلسلے میں نیب کا کہنا ہے کہ انہوں نے فواد حسن فواد کے بیان کے بعد شہباز شریف کو طلب کیا تھا لیکن شہباز شریف 16جولائی کو پیش نہ ہو سکے اور انہوں نے کہا کہ میں انتخابات میں مصروف ہوں اس لیے انتخابات کے بعد پیش ہوں گا۔اس تمام صورتحال کے بعد شہباز شریف کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔یاد رہے فواد حسن فواد کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم سکینڈل میں گرفتار کر رکھا ہے۔ابتدائی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ فواد حسن فواد نے سرکاری عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور اپنی آمدن سے زائد اثاثے بنائے اور ان کی مالیت اب اربوں روپے میں ہے،۔